سری نگر:۶۲،نومبر : صدر ہنددروپدی مرمو نے منگل کو کہا کہ ہندوستانی آئین ایک زندہ اور ترقی پسند دستاویز ہے جس کے ذریعے ہم نے سماجی انصاف اور جامع ترقی کے اہداف حاصل کئے ہیں۔صدر ہندنے کہا کہ یہ ایگزیکٹو، مقننہ اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی روح کے مطابق عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کےلئے مل کر کام کریں۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق آئین کو اپنانے کی75 ویں سالگرہ کی سال بھر کی تقریبات کا آغاز کرنے کے لئے نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،صدر دروپدی مرمو نے آئین ساز اسمبلی کی15 خواتین اراکین کی دستاویز کو تیار کرنے میں دئیے گئے تعاون کو یاد کیا۔صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ یہ ایگزیکٹو، مقننہ اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی روح کے مطابق عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ ملک کی بانی دستاویز میں ہر شہری کے بنیادی فرائض کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے، جو ملک کی یکجہتی اور سا لمیت کے تحفظ، ہم آہنگی کو فروغ دینے اورخواتین کی عزت کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی نظریات کو ایگزیکٹو، مقننہ اور عدلیہ کے ساتھ ساتھ تمام شہریوں کی فعال شرکت سے تقویت ملتی ہے۔صدر دروپدی مرمو نے مزید کہا کہ آئین کی روح کے مطابق، یہ ایگزیکٹو، مقننہ اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔صدر نے کہا کہ عوام کی امنگوں کا اظہار پارلیمنٹ کی طرف سے بنائے گئے بہت سے قانون سازوں میں ہوا اور گزشتہ چند سالوں کے دوران حکومت نے معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص کمزور طبقوں کی ترقی کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی ہے اور انہیں ترقی کے نئے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔صدرمرمو نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ سپریم کورٹ کی کوششوں سے ملک کی عدلیہ عدالتی نظام کو مزید موثر بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ایک زندہ اور ترقی پسند دستاویز ہے اور ملک کے دور اندیش آئین سازوں نے بدلتے وقت کی ضروریات کے مطابق نئے خیالات کو اپنانے کا نظام فراہم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین کے ذریعے سماجی انصاف اور جامع ترقی سے متعلق بہت سے پرجوش اہداف حاصل کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں ہر شہری کے بنیادی فرائض کا واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے۔صدر ہندنے مزید کہاکہ ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کی حفاظت کرنا، سماج میں ہم آہنگی کو فروغ دینا، خواتین کے وقار کو یقینی بنانا، ماحولیات کی حفاظت، سائنسی مزاج کو فروغ دینا، عوامی املاک کی حفاظت کرنا اور ملک کو کامیابیوں کی بلندیوں تک لے جانا شہریوں کے بنیادی فرائض میں شامل ہیں۔صدر نے کہا کہ ایک نئے نقطہ نظر کے ساتھ، اقوام عالم میں ہندوستان کے لیے ایک نئی شناخت حاصل کی گئی ہے اور آئین سازوں نے ہندوستان کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔انہوںنے زوردیکر کہاکہ آج، ایک اہم معیشت ہونے کے ساتھ ساتھ، ہمارا ملک’وشوا بندھو‘کے طور پر یہ کردار بہت اچھی طرح سے ادا کر رہا ہے ۔صدر نے کہا کہ آئین ہندوستان کی جمہوری جمہوریہ کا مضبوط سنگ بنیاد ہے اور اس نے ملک کے اجتماعی اور انفرادی وقار کو یقینی بنایا ہے۔دروپدی مرمو نے کہا کہ 26 جنوری کو ہندوستان جمہوریہ کی 75 ویں سالگرہ منائے گا اور اس طرح کی تقریبات ملک کو اب تک کے سفر کا جائزہ لینے اور آگے کے سفر کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کی تقریبات ہمارے اتحاد کو مضبوط کرتی ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ہم قومی مقاصد کے حصول کے لیے اپنی کوششوں میں ایک ساتھ ہیں۔صدرمرمو نے کہا کہ آئین، ایک لحاظ سے، کچھ عظیم ذہنوں کے تقریباً تین سال کے غور و فکر کا نتیجہ تھا، لیکن صحیح معنوں میں، یہ طویل آزادی کی جدوجہد کا نتیجہ تھا۔انہوںنے کہاکہ اس لاجواب قومی تحریک کے نظریات کو آئین میں شامل کیا گیا۔ ان نظریات کو آئین کی تمہید میں مختصراً درج کیا گیا ہے۔ وہ ہیں انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ۔ ان نظریات نے زمانے سے ہندوستان کی تعریف کی ہے۔ تمہید میں نمایاں کردہ نظریات ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ وہ مل کر ایک ایسا ماحول بناتے ہیں جس میں ہر ایک شہری کو پھلنے پھولنے، معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے اور ساتھی شہریوں کی مدد کرنے کا موقع ملتا ہے۔صدر نے کہا کہ تقریباً تین چوتھائی صدی کے آئینی سفر میں، ہندوستان ان صلاحیتوں کو دکھانے اور ان کنونشنوں کو ترقی دینے میں قابل ذکر حد تک کامیاب ہوا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیکھے ہوئے اسباق کو اگلی نسلوں تک پہنچایا جائے۔صدر دروپدی مرمو نے روشنی ڈالی،2015 سے ہر سال سمودھن دیوس کی تقریبات نے نوجوانوں میں ہندوستان کے بانی دستاویز کے بارے میں بیداری بڑھانے میں مدد کی ہے۔انہوں نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے طرز عمل میں آئینی نظریات کو شامل کریں۔ بنیادی فرائض کی پیروی کریں اور لگن کے ساتھ 2047 تک وکٹ بھارت کی تعمیر کے قومی ہدف کی طرف بڑھیں۔ (ایجنسیاں)
0