0

آپریشن سندور:مسعود اظہر کے خاندان کے دس افراد ہلاک

اسلام آباد ،6مئی (یواین آئی)کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہرکے خاندان کے دس افراد اور چارقریبی ساتھی ہندوستان کی فوجی کارروائی میں ہلاک ہوگئے ۔یہ افراد بہاول پور کی مسجد سبحان اللہ کے پاس ہی رہائش پزیرتھے جب میزائل اور راکٹ کے ذریعہ اس کو نشانہ بنایاگیا،کیونکہ حکومت ہندکو یہ اطلاع ملی تھی کہ اس عبادت گاہ کو دہشت گرد اپنی پناہ گاہ کےطورپر استعمال کررہے ہیں ۔غیرملکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق مسعوداظہر نے کہاکہ مرنے والوں میں انکی بڑی بہن اور انکےشوہر کےعلاوہ بھانجہ اور اسکی اہلیہ اور خاندان کےپانچ بچے بھی شامل ہیں ۔جیش محمد کےسربراہ کے قریبی ساتھی اور انکی والدہ بھی ہلاک ہوئی ہیں ۔

ادھر حکومت ہند نے آج کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں کو نشانہ بنانے کے لئے کل رات سرحد پار حملہ ایک نپی تلی ، غیر اشتعال انگیز اور ذمہ دارانہ کارروائی تھی جس کا مقصد دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا اور دہشت گردوں کو ایسی کسی بھی حرکت کے لئے غیر فعال کرنا تھا۔

خارجہ سکریٹری وکرم مسری، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے آج یہاں نیشنل میڈیا سنٹر میں ملک کو 5 اور 6 مئی کی درمیانی شب 1.05 سے 1.30 بجے تک چلے آپریشن سندور کے بارے میں آگاہ کیا اور اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ کارروائی 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلگام حملے سے متعلق جاری بیان کی روح کے مطابق ہے۔

واضح رہے کہ ’ آپریشن سندور‘ میں جس کی قیادت کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کررہے تھے، 25 منٹ کے دوران کالعدم لشکر طیبہ، جیش محمد اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا گیااور اس میں 80 سے زیادہ دہشت گردوں کو ہلاک ہوئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں