0

اینٹی کرپشن بیورو نے کروڑ پتی درجہ چہارم ملازم کو دھر دبوچا

سری نگر02 ستمبر:اینٹی کورپشن بیورو نے پیر کے روز محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے درجہ چہارم کے ایک ملازم کو گرفتار کیا ہے جس کے پاس کروڑوں روپیے مالیت کی جائیداد ہے۔
سری نگر میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران اے سی بی کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل عبدل وحید شاہ نے کہا کہ اینٹی کرپشن بیورو کو شکایت موصول ہوئی کہ محمد شفیع راتھر ساکن وانی گام بارہ مولہ جو کہ درجہ چہارم کا ملازم ہے نے کروڑوں کی جائیداد بنائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ ملازم کے پاس جائیداد کی تفاصیل حسب ذیل ہیں:
وانی گام پٹن میں دو منزلہ مکان جس کی مالیت 40.34لاکھ روپیہ ہے۔وانی گام بالا میں 32.92لاکھ مالیت کا دو منزلہ زیر تعمیر مکان۔
بھٹنڈی جموں میں پانچ مرلہ زمین اور رہائشی مکان جس کی مالیت 32لاکھ روپیہ ہے۔
موضع نہال پورہ پوشونی پٹن میں 107کنال مشترکہ خریدی ہوئی اراضی جس کی مالیت 7.30کروڑ روپیہ بنتی ہے۔
بٹ کالونی ہاری ترٹھ سنگھ پورہ بارہ مولہ میں 30کنال مشترکہ خریدی ہوئی اراضی جس کی مالیت 7.50کروڑ روپیہ ہے۔
وانی گام تلہ گام شاہراہ پر بہرام پورہ کے نزدیک چار کنال پانچ مرلہ اراضی جس کی مالیت سال 2011میں 13.81لاکھ روپیہ تھی۔
بنڈی بالا تحصیل کریری میں 20مرلہ اراضی اور جموں کے چواڑی میں 30مرلہ زمین جو کہ اس نے سال 2016میں 40.65لاکھ روپیہ میں مشترکہ طورپر خریدی ۔
چواڑی جموں میں ہی 33مرلہ اراضی جس کی مالیت 49.25لاکھ روپیہ ہے۔
سری نگر میں سونار سے 24.10لاکھ روپیہ میں طلائی زیورات خریدئے ۔
موصوف ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ مذکورہ شخص کے پاس عمر آباد سری نگر میں رہائشی مکان، ٹنگمرگ درنگ میں تیرہ مرلہ اراضی ، شکار گڑھ میں ایک کنال دو مرلہ اراضی ، وانی گام بالا پٹن میں چار کنال اراضی ، ایچ ایم ٹی سری نگر میں بارہ مرلہ اراضی ہے۔
اس کے علاوہ لائف انشورنس اسکیم میں 1.18لاکھ، پی پی ایف فنڈ میں 5.50لاکھ ، دو پہیہ گاڑی ، فرنیچر ، قالین، فرج ، واشنگ مشین ، موبائیل فون اور دوسرا سامان بھی ہیں۔
اے سی بی کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مذکورہ شخص نے مقررہ مجاز اتھارٹی سے مناسب اجازت حاصل کئے بغیر ہی کروڑوں روپیہ کی املاک بنائی ہے جو کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ درجہ چہارم ملازم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
یو این آئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں