0

ای کورٹ پروجیکٹ کے فیز 3 میں 9000 عدالتوں سمیت 10200 جگہوں پر ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت دستیاب ہوگی

نئی دہلی، 28 نومبر: ملک کی عدالتوں میں آن لائن سماعت کی سہولت قائم کرنے کے لیے ای کورٹ پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے میں 228.48 کروڑ روپے کی لاگت سے 500 جیلوں، 700 ضلعی سرکاری اسپتالوں اور 9000 عدالتوں سمیت 10200 اداروں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے دستیاب انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور اپ گریڈ کرنے کا انتظام ہے۔ یہ معلومات قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارجن رام میگھوال نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
مسٹر گیگھوال نے کہا کہ کابینہ نے گزشتہ سال ستمبر میں ای کورٹ کے تیسرے مرحلے کے چار سالہ پروجیکٹ کو منظوری دی تھی۔ اس کا مقصد نچلی عدلیہ میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنا ہے جس کا بجٹ 7,210 کروڑ روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلے کا فوکس ایک مضبوط گورننس ڈھانچہ اور ایک ایسا عدالتی نظام بنانا ہے جو ہر اس شخص کے لیے زیادہ قابل رسائی، موثر اور مساوی ہو جو انصاف کا خواہاں ہے یا ہندوستانی عدالتی نظام کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ای-گورننس پلان کے ایک حصے کے طور پر، ‘ہندوستانی عدلیہ میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے نفاذ کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان’ پر مبنی، ای کورٹ مشن میتھڈس پروجیکٹ کو نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس میں محکمہ انصاف کی طرف سے سپریم کورٹ آف انڈیا کی ای-کمیٹی کے تعاون سے ای کورٹ پروجیکٹ کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ ای کورٹس پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2011-2015 کے درمیان نافذ کیا گیا تھا۔
منصوبے کا دوسرا مرحلہ 2015-2023 تک بڑھا دیا گیا۔ ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ میں پہلے مرحلے کے دوران 488 کورٹ کمپلیکس اور 342 متعلقہ جیلوں کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت متعارف کروائی گئی۔ ای کورٹس پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں، تمام کورٹ کمپلیکس بشمول تعلقہ سطح کی عدالتوں کو ایک ایک ویڈیو کانفرنسنگ کا سامان فراہم کیا گیا ہے اور 14,443 کورٹ رومز کے لیے اضافی وی سی آلات کے لیے فنڈز منظور کیے گئے ہیں۔ اسی طرح 2506 ویڈیو کانفرنسنگ کیبنز کے قیام کے لیے بھی فنڈز دستیاب کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3240 کورٹ کمپلیکس اور 1272 جیلوں میں ویجی لینس سنٹر کی سہولیات پہلے سے موجود ہیں۔
یو این آئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں