0

بنگلہ دیش میں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں، سیاستدانوں کی رہائش گاہوں میں توڑ پھوڑ کی

ڈھاکہ، 6 اگست : بنگلہ دیش میں مظاہرین نے اپنے لیڈر اوروزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کے درمیان عوامی لیگ کی سیاسی جماعت کے کئی نمائندوں کے گھروں اور کئی سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی، محترمہ حسینہ کی سابقہ ​​رہائش گاہ کو بھی لوٹ لیا گیا۔ یو این بی نیوز ایجنسی نے پارٹی رہنماؤں کے حوالے سے یہ خبر دی۔
شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے اعلان کے فوراً بعد، لوگوں کے ایک گروپ نے وزیر مملکت برائے اوورسیز افیئرز اینڈ فارن ایمپلائمنٹ، سٹی جسٹس ڈیپارٹمنٹ اور عوامی لیگ کے رکن، عوامی لیگ کے سٹی سیکریٹری کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ اور دارالحکومت کی عوامی لیگ شاخ کے چیئرمین پر حملہ کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فسادیوں نے پیر کی دوپہرپولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران عوامی لیگ پارٹی کی حمایت کرنے والے متعدد تاجروں کے کاروباروں کو توڑ دیا اورلوٹ لیا، ضلعی پولیس سربراہ کے دفتر کو آگ لگا دی اور پولیس کی دو موٹر سائیکلوں کو جلا دیا۔
اس کے علاوہ، سوشل میڈیا کے مطابق، فسادیوں نے شیخ حسینہ کی رہائش گاہ میں ہی توڑ پھوڑ کی اور وہاں سے فرنیچر، برتن اور مویشی لے جانے لگے۔
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کی بہن پیر کو دارالحکومت ڈھاکہ میں سرکاری رہائش گاہ چھوڑ کر محفوظ مقام پر چلی گئیں۔ ایک نیوز چینل نے اطلاع دی کہ محترمہ حسینہ نے استعفیٰ دے کر ہندوستانی شہر اگرتلہ کے لئے اڑان بھری۔ ’دی ہندو‘ اخبار نے بتایا کہ سابق وزیراعظم برطانیہ میں سیاسی پناہ کے خواہاں ہیں۔ دریں اثناء ‘ایجنسی فرانس پریس’ نے اطلاع دی ہے کہ ہزاروں مظاہرین نے بنگلہ دیش چھوڑنے والی حسینہ کے محل پر دھاوا بول دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں