0

بوکھلاہٹ کے شکار بھاجپا لیڈران جھوٹے الزامات عائد کرنے میں مصروف: ساگر

سری نگر6 فروری (یو این آئی)کولگام میں سابق فوجی کی ہلاکت کیلئے نیشنل کانفرنس کو ذمہ دار ٹھہرانے کو بھاجپا کی بوکھلاہٹ اور ذہنی اختراع قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے کہاکہ 2014سے2024تک بھاجپا نے جموں و کشمیر پر براہ راست حکومت کی اور اس دوران اس تاریخی ریاست کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا نے اس خطے کے عوام کو نہ صرف اقتصادی بدحالی کے بھنور میں دھکیل دیا بلکہ تعمیر و ترقی کے لحاظ سے بھی پیچھے دھکیل دیا بلکہ یہاں امن و امان کو بھی زک پہنچائی۔ ان باتوں کا اظہار آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا لیڈران کے جھوٹے اور فریبی الزامات سے حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی ہے، بھاجپا جموں وکشمیر کی تباہی اور بربادی کیلئے براہ راست ذمہ دار ہیں اور اس جماعت کے لیڈران حالیہ اسمبلی الیکشن میں شکست سے بوکھلاہٹ کے شکار ہوگئے ہیں۔
اجلاس کے دوران شرکاءنے مختلف نوعیت کے مسائل خصوصاً بڑھتی ہوئی بے روزگاری جیسے اہم خدشات کو سامنے لایا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں خاص طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد بے روزگاری کی تشویشناک شرح پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اعلیٰ اہلیت کے حامل مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ باہر کی افسرشاہی نے مقامی لوگوں کی شکایات کو نظر انداز کیاگیا۔
ساگر نے کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت پارٹی کے منشور میں بیان کردہ تمام وعدوں کو پورا کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مستقبل قریب میں جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر اعتماد کا اظہار کیا اور زور دیا کہ لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے جمہوری نظام کے قیام سے افسرشاہی کو ختم کردیا گیا ہے۔ عوام نے نیشنل کانفرنس کو اپنا مینڈیٹ سونپا ہے اور جمہوری طور پر منتخب حکومت تمام مسائل کو بتدریج حل کرنے کے لئے انتھک محنت کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں