جموں،28 ستمبر :وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں ہو رہے اسمبلی انتخابات کو تاریخی نوعیت کے الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونین ٹریٹری میں پہلی بار مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی سرکار بنے گی۔
انہوں نے کہا: ’ستمبر 2016 میں کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس کے بعد اب دشمن ہماری طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کر پا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اسٹرئکس نے دہشتگرد آقائوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
وزیر اعظم نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان انتخابی ریلی سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’یہ جموں وکشمیر میں رواں اسمبلی انتخابات کے لئے میری آخری انتخانی ریلی ہوگی کیونکہ یکم اکتوبر کو آخری مرحلے کی پولنگ ہو رہی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’سال2016 میں 28 ستمبر کو ہی ہم نے تاریخی سرجیکل سٹرائیک کی تھی اسی روز ہم نے دشمن کے گھر میں گھس کر اس کو مارا تھا اور ہم نے دنیا کو دکھایا تھا کہ یہ نیا بھارت ہے‘۔
نریندر مودی نے کہا: ’اس سرجیکل سٹرائیک سے دہشت گردی کے آقائوں کو بڑا سبق ملا تھا اور تب سے وہ ہماری سالمیت کو چھونے کی ہمت نہیں کر پا رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا: ’اگر اب بھی کوئی بری حرکت کرنے کی کوشش کرے گا تو مودی ان کو نہیں بخشے گا اور کہیں سے بھی ڈھونڈ نکالے گا‘۔
کانگریس کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’اور کانگریس وہ جماعت ہے جو اس سرجیکل سٹرائیک کا ثبوت چاہتی تھی کیا وہ اب ووٹ دینے کے مستحق ہیں‘۔
انہوں نے کہا: ’آج مجاہد آزادی بھگت سنگھ کا یوم پیدائش بھی ہے جس پر میں انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔
وزیر اعظم نے کہا: ’میں گذشتہ کچھ ہفتوں سے انتخابی ریلیوں سے خطاب کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے مختلف حصوں کا دورہ کر رہا ہوں، جہاں بھی جاتا ہوں تو وہاں لوگوں میں بی جے پی کے تئیں جوش و جذبہ دیکھتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی سے اکتا گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’لوگ ان پرانے برے دنوں کی واپسی نہیں چاہتے ہیں جب کورپشن عروج پر تھا، چور دروازے سے نوکریاں دی جاتی تھیں‘۔
انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر کے لوگ دہشت گردی، علاحدگی پسندی اور خون خرانے کی ہرگز واپسی نہیں چاہتے ہیں‘۔
نریندر مودی نے کہا: ’جموں وکشمیر کے لوگ اب امن چاہتے ہیں وہ بی جے پی کی حکومت کے ذریعے ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا: ’انتخابات کے گذشتہ دومرحلوں کے رجحان سے لگتا ہے کہ لوگوں نے بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا: ’جموں وکشمیر میں پہلی بار بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی،یہ ایک تاریخی فیصلہ ہوگا اور یہ انتخابات ایک تاریخی فیصلہ کریں گے‘۔
مسٹر مودی نے کہا: ’پہلی بارجموں صوبے کے لوگوں کو اپنی مرضی کی حکومت ہوگی‘۔
انہوں نے لوگوں کی طرف مخاطب ہو کر کہا: ’یہ مندروں کا شہر ہے آپ کو یہ آخری موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا ہے،بی جے پی حکومت ہی آپ کی پریشانیوں کو دور کرسکتی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا:’جموں کو جس نا اںصافی کا سامنا کرنا پڑا ہے پی ایم مودی ہی اس نا انصافی کو دور کرسکتا ہے‘۔
کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا: ’کانگریس کی غلطیوں کی وجہ سے ہی جموں کا بڑا حصہ کٹ گیا‘۔
انہوں نے کہا:’ایک وقت ایسا تھا جب گولیوں اور شیلوں کی گن گرج یہاں معمول بن گئی تھی لیکن ہم نے گولی کا جواب گولی سے دے دیا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔
ان کا کہنا تھا: ’کانگریس پارٹی نے ’’ون رینک ون پنشن‘‘ اسکیم کو لاگو نہ کرکے شہید جوانوں کی توہین کی اور کہتے تھے کہ اس سے خزانے پر بوجھ پڑے گا لیکن سال 2014 میں ہماری سرکار بنتے ہی ہم نے اس اسکیم کا اعلان کر دیا اور حال ہی میں اس اسکیم کی مزید توسیع کی گئی تاکہ جوانوں کے اہلخانہ کو مزید سہولیات مل سکیں‘۔
انہوں نے کہا:’جب غیر ملکی درانداز ملک میں داخل ہوتے ہیں تو کانگریس اچھا محسوس کرتی ہے کیونکہ اس کو ان میں اپنا ووٹ بینک نظر آتا ہے وہ اپنے ملک کے عوام کی کوئی فکر نہیں کرتے ہیں‘۔
نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے نریندر مودی نے کہا: ’یہ تین جماعتیں ملک کے آئین کی سب سے بڑی دشمن ہیں یہ وہ جماعتیں ہیں جو بی آر امبیڈکر کے آئین کو نافذ نہیں ہونے دیتی ہیں‘۔
انہوں نے کہا:’جو کانگریس،نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے لوگوں کو زخم دئے ہیں ان کی مرہم پٹی صرف بی جے پی کرسکتی ہے‘۔
مسٹر مودی نے کہا:’رواں انتخابات میں جموں وکشمیر ایک نیا باب رقم کرے گا اور گذشتہ دہائیوں کے دوران یہاں صرف کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے فائدہ اٹھایا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم نے کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے لئے ٹکہ لال ٹپلو اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کو جموں وکشمیر میں حکومت بن جانے کے فوراً بعد لاگو کیا جائے گا‘۔
یو این آئی
0