0

جموں وکشمیرمیں70فیصد سرکاری اور نجی اسکولوںمیں انٹر نیٹ سہولیت دستیاب نہیں؟

سری نگر:۸، جنوری : 4نومبر2024کو جموں وکشمیرکے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے 10سال بعد تشکیل پانے والی یونین ٹریٹری کی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران دیگر کئی معاملات کیساتھ ساتھ شعبہ تعلیم یا نظام تعلیم کے بارے میں بھی اپنے خیالات کااظہار کیاتھا ۔جے کے این ایس کے مطابق موصوف کے خطاب کا28واں نکتہ کچھ یوں تھا”اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کو مزید مستحکم کیا جائے گا اوراسکولوں کا انتظام کلسٹر منیجمنٹ کے ذریعے مضبوط کیاجائے گا ۔سیکھنے کے نتائج میں بہتری کیلئے شواہد پر مبنی طریقوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔لڑکیوں ،معذور بچوں اوردیگرپسماندہ طبقو ں کیلئے معیاری تعلیم تک رسائی کویقینی بنانے کیلئے خاص طور پرپالیسیوں اور پروگراموں کو وضع کیاجائے گا“۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خطاب کے 29واں نکتے میں کہا”تمام ہائی /ہائر اسکنڈری اسکولوںمیں ووکیشنل لیبزقائم کی جائیں گی ۔اٹل ٹنکرنگ لیبز/آئی ٹی سی لیبز/جدت لیبز/اسمارٹ کلاس رومز کے اقدامات کی مزید حوصلہ افزائی جائے گی تاکہ طلباءکی مہارتوں کی ترقی کی جاسکے ۔طلباءکی صحت کو ترجیح دی جائے اورغذائیت اورصحت کے مسائل کوحل کرنے کیلئے باقاعدہ صحت کے معائنے کئے جائیں گے“۔لیفٹنٹ گورنر کی بیان کردہ ترجیحات کے بالکل برعکس زمینی صورتحال پائی جاتی ہے ،کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق جموں وکشمیرمیں اگست 2023تک70فیصد سرکاری اور تسلیم شدہ پرائیویٹ اسکولوںمیں زیرتعلیم طلباءوطالبات اور عملہ انٹر نیٹ جیسی جدید سہولیات سے محروم تھے ۔یعنی اگست2023تک جموں وکشمیر میں صرف30فیصد سرکاری اور تسلیم شدہ نجی اسکولو ں میں طلبہ اورعملے کیلئے انٹر نیٹ کنکشن موجودیا دستیاب تھا۔یہ بات بھی توجہ طلب ہے کہ مرکزی وزارت تعلیم کی کئی مرتبہ کی گئی یاددہانی کے باوجود اگست2023تک جموں وکشمیر میںاسکنڈری اور ہائر اسکنڈری اسکولوںمیں کل 1558انفارمیشن کیمونکیشن ٹیکنالوجی (ICT) لیبزقائم تھیں جبکہ ریاستی یعنی جموں وکشمیرکی حکومت نے 23000سے زیادہ سرکاری اسکولوںمیں اسمارٹ کلاسزفراہم کئے ہیں ،جن میں تعلیمی لحاظ سے پسماندہ بلاکس اور قبائلی علاقوںکو ترجیح دی گئی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ 31 جولائی2023کو تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری آلوک کمار نے اکھل بھارتیہ شکشا سماگم (ABSS) 2023 میں انکشاف کیاکہقومی تعلیمی پالیسی2020 کے مقاصد کے مطابق، خطے(جموں وکشمیر) میں ڈیجیٹل لرننگ کو فعال طور پر فروغ دیا گیا ہے۔ انہوںنے دعویٰ کیاتھاکہ1000 سے زیادہ آئی سی ٹی لیبز اور 1700 سمارٹ کلاس رومز قیام کے عمل میں ہیں، جو طلباءکو ٹیکنالوجی کے انضمام کے ذریعے سیکھنے کے بہتر تجربات پیش کر رہے ہیں۔ تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری آلوک کمار نے مزید کہاکہ جدت طرازی اور ہنر مندی کو فروغ دینے کے لیے، جموں و کشمیر نے طلباءکے لیے STEER مینٹرشپ پروگرام اور ایک کوڈنگ پروگرام متعارف کرایا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد طالب علموں کو ان کی اختراعی اور آئی ٹی مہارتوں کو پروان چڑھانے کے لیے متنوع مواقع کے ساتھ بااختیار بنانا ہے، اور انھیں مستقبل کے جاب مارکیٹ کے چیلنجوں کے لیے تیار کرنا ہے۔اس کے علاوہ، DIKSHA پلیٹ فارم، اساتذہ اور طلباءکیلئے ایک ڈیجیٹل سیکھنے کا وسیلہ، تعلیمی مواد اور جدید تدریسی طریقہ کار کو پھیلانے، مجموعی تعلیمی ماحولیاتی نظام کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں