0

جموں وکشمیر انتخابات: آخری مرحلے کی پولنگ کے لئے اسٹیج تیار

سری نگر، 30 ستمبر : جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے یکم اکتوبر کو ہونے والے تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل ہونے کے ساتھ سٹیج پوری طرح سے تیار ہے۔
تین مرحلوں پر محیط انتخابات کی پولنگ کا یہ سب سے بڑا مرحلہ ہوگا جس میں 7 اضلاع پر محیط 40 سیٹوں کی پولنگ ہوگی جن میں سے وادی کشمیر میں 16 جبکہ جموں کی 24 نشستوں کی پولنگ ہوگی۔
جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے اس تیسرے اور سب سے بڑے مرحلے کے لئے کل 449 امید وار میدان میں ہیں۔
مبصرین کے مطابق یہ جموں و کشمیر انتخابات کا سب سے بڑا مرحلہ ہونے کے ناطے ایک فیصلہ کن مرحلہ ہوسکتا ہے جس میں جموں صوبے کی کل سیٹوں میں سے نصف سے بھی زیادہ سیٹوں کی پولنگ ہو رہی ہے۔
اسمبلی انتخابات کے اس آخری مرحلے کے لئے رائے دہندگان کی کل تعداد 39 لاکھ 18 ہزار2 سو22 ہے جن میں سے 20 لاکھ9 سو33 مرد جبکہ19 لاکھ9 ہزار1 سو30 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
حکام نے رائے دہندگان کے لئے سات اضلاع میں کل 5 ہزار 60 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں اور ہر پولنگ مرکز پر پرزائڈنگ افسر سمیت چار اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملہ تعینات ہوگا اور مجموعی طور پر اس مرحلے کے لئے 20 ہزار سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملے کو تعینات کیا گیا ہے۔
ان پولنگ مراکز میں سے خواتین کے لئے مخصوص ’پنک پولنگ مراکز‘ کی تعداد 50 ہے جبکہ ماحولیات کے تحفظ کے متعلق جانکاری پھیلانے والے ’گرین پولنگ مراکز‘ کی تعداد 45 ہے۔
لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیک 29پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں وادی کشمیر کے مائیگرنٹ ووٹروں کے لیے کل 24 خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں جموں میں 19 دہلی میں چار ضلع ادھم پور میں اور ایک خصوصی پولنگ اسٹیشن شامل ہے۔
پولنگ صبح 7 بجے شروع ہو کر شام 6 بجے تک جاری رہے گی اور اس سے قبل پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں فرضی پولنگ ہوگی۔
اسمبلی انتخابات کے اس مرحلے میں وادی کشمیر کی جن16 نشستوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں کرناہ، ترہگام، کپوارہ، لولاب، ہندوارہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد،اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہ – کریری، پٹن، سونہ واری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) شامل جبکہ صوبہ جموں میں جن 24 سیٹوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں اودھم پور ویسٹ، اودھم پور ایسٹ، چنی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسولی، جسروٹہ، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، وجے پور،بشنا (ایس سی)، سچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں سوتھ، باہو،جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ،جموں نارتھ،اکھنور (ایس سی) اور چھمب شامل ہیں۔
وادی کشمیر کی سولہ سیٹوں پر جو نمایاں امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ، سابق وزیر تاج محی الدین، سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون، پیپلز کانفرنس کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر عمران انصاری، اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر غلام حسن میر، پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر سید بشارت بخاری، سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر چودھری محمد رمضان اور سابق رکن پارلیمان اور پی ڈی پی لیڈر فیاض احمد میر شامل ہیں۔
انتخابات کے اس مرحلے کی پولنگ کے لئے بھی بی جے پی کے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی جیسے بڑے لیڈروں نے شاندار اور زور دار انتخابی مہمیں چلا کر اپنے اپنے امیدواروں کے لئے لوگوں سے ووٹ مانگے۔
اس کے علاوہ تمام امید واروں نے لوگوں کو اپنے اپنے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے راغب کرنے کے لئے سر توڑ کوششیں کیں۔
حکام نے جہاں پولنگ کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی ہے اور پولنگ مراکز پر ووٹروں اور الیکشن عملے کے لئے تمام تر سہولیات کو دستیاب رکھا ہے وہیں ہموار اور خوشگوار پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ یکم اکتوبر کو ہو رہی ہے جبکہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی پولنگ بالترتیب 18 اور 25 ستمبر کو ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔
یہ دفعہ370 کی تنسیخ کے بعد جموں و کشمیر میں ہو رہے پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔
یو این آئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں