سری نگر،10مئی(یو این آئی)جموں وکشمیر کا گرمائی دارلخلافہ سری نگر اس وقت دھماکوں سے لرز اٹھا جب ڈل جھیل میں ایک میزائل نما شے گرنے کے بعد زوردار دھماکہ ہوا، جس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق جیسے ہی مذکورہ شے جھیل میں گری، پانی کی سطح سے دھواں اٹھنے لگا اور جھیل کے اطراف موجود مقامی لوگ خوفزدہ ہو کر محفوظ مقامات کی طرف دوڑنے لگے۔ سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر جائے واردات کو گھیرے میں لے کر ملبے کی تلاش شروع کی، جس کے بعد ڈل جھیل سے میزائل نما شے کا کچھ حصہ برآمد کر لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد شدہ ملبے کو تجزیہ کے لیے دفاعی ماہرین کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ کسی میزائل کا حصہ تھا یا ڈرون کا۔ تاہم، فی الحال یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ یہ شے کہاں سے آئی اور اس کا ہدف کیا تھا۔دوسری طرف، سری نگر کے مضافاتی علاقے لسجن میں بھی ہفتہ کی صبح ایک اور مشتبہ شے برآمد کی گئی ہے، جس کا معائنہ ماہرین کی ایک ٹیم کر رہی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں تلاشی مہم شروع کر دی ہے اور مقامی آبادی کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جموں و کشمیر اور دیگر سرحدی علاقوں میں ڈرون حملوں اور میزائل نما اشیاء کی آمد کی متعدد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ دفاعی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ پاکستانی سرزمین سے ہندوستانی علاقوں کو نشانہ بنانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں، جن کے سدباب کے لیے فوج مکمل طور پر چوکس ہے۔انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور کسی بھی مشتبہ شے کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس یا سیکیورٹی ایجنسی کو دیں۔