سری نگر29نومبر(یو این آئی)جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مزید دو سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کرنے کے احکامات صادر کئے۔
برطرف ملازمین میں جموں کے کشتواڑ ضلع سے تعلق رکھنے والے ٹیچر ظاہر عباس اور محکمہ صحت و طبی تعلیم کے ساتھ منسلک فارمسٹ عبدالرحمن نائیک ساکن کولگام شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ برطرفی آرٹیکل 311(2)(C)کے تحت عمل میں لائی گئی ۔یہ آرٹیکل حکومت کو بغیر انکوائری ہی سرکاری ملازمین کو برطرفی کا اختیار دیتا ہے۔
عمر عبداللہ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ سرکاری ملازمین کو بغیر تحقیقات ہی برطرف کرنے کا پہلا واقع ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ عمر عبداللہ کی سربراہی میں جموں وکشمیر سرکار کے پاس ملازمین کو برطرف کرنے کا کوئی اختیار نہیں کیونکہ یہ معاملہ براہ راست لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت آتا ہے۔
گزشتہ چار سالوں کے دوران جموں وکشمیر میں 70ملازمین کو مبینہ ملی ٹینٹ روابط کی بنیاد پر نوکریوں سے برطرف کیا گیا ۔
برطرفی کا تازہ ترین حکم نامہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کیا گیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دستیات معلومات کی بنیاد پر دو سرکاری ملازمین کو نوکری سے برخواست کیا گیا۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے آئین ہند کے آرٹیکل 311شق 2ذیلی شق C کے تحت جموں وکشمیر کی سلامتی کے مفاد میں ظاہر عباس اور عبدالرحمن نائیک کو فوری طورپر ملازمت سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے ۔