سری نگر:۹۲،نومبر : سائبر پولیس کشمیر زون نے اپنی انسداد آن لائن فراڈمہم جاری رکھتے ہوئے 21 لاکھ روپے کا ڈیجیٹل گھوٹالہ بے نقاب کیااور اس سلسلے میں 3ملزمان گرفتاراور 4 لاکھ روپے برآمدکئے گئے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق ایس ایس پی سری نگر امتیاز حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ سائبر پولیس سٹیشن کشمیر زون سری نگر نے سری نگر شہر کے ایک بزرگ شہری کی جانب سے تحریری شکایت موصول ہونے پر نوٹس لیا، جس کو مبینہ طور پر ڈیجیٹل گھوٹالے میں 21 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا گیا تھا جس میں دھوکہ بازوں نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کے اہلکاروں کا روپ دھاراTRAI اور سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (CBI) متاثرہ کو فنڈز کی منتقلی پر مجبور کیاگیا۔ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ دھوکہ بازوں نے متاثرہ شخص پر 6.8 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور اسے ڈرانے کے لیے من گھڑت گرفتاری کے وارنٹ اور جرمانے جاری کئے۔ نفسیاتی دباﺅکے ذریعے، دھوکہ بازاوںنے معاملے کو قومی راز قرار دیا، متاثرہ شخص کو اپنے گھر کو تالا لگانے، دوسروں سے بات چیت سے گریز کرنے کی ہدایت کی، اور اسے گھنٹوں کے اندر رقم کی واپسی کی جھوٹی یقین دہانی کرائی۔ اس دباو ¿ کے تحت، متاثرہ نے وقت سے پہلے اپنے فکسڈ ڈیپازٹ کو بند کر دیا اور 21 لاکھ روپے ایک دھوکہ دہی والےHDFC بینک اکاو ¿نٹ میں منتقل کر دئیے۔ شکایت موصول ہونے پر13افراد کیخلاف ایف آئی آر نمبر 26/2024 درج کیا گیا اور سائبر پولیس کشمیر نے تیزی سے تحقیقات شروع کی۔ جدید تکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے،سائبر پولیس کشمیر زون نے مجرموں کی شناخت کی اور ٹیموں کو اتر پردیش، دہلی اور پنجاب روانہ کیا۔ ایس ایس پی سری نگر امتیاز حسین نے بتایاکہ اس آپریشن کے نتیجے میں گورو کمار (شاملی، یوپی)، گرپریت سنگھ (پٹیالہ، پنجاب) اور اجول چوہان (پٹیالہ، پنجاب) کو گرفتار کیا گیا۔چھاپوں کے دوران، پولیس کی ٹیموںنے 4 موبائل فون، ایک میک بک، سم کارڈ، 24 ڈیبٹ کارڈ،20 چیک بک،10 پاس بکس اور دیگر مجرمانہ مواد ضبط کیا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ شکایت کنندہ کے اکاو ¿نٹ میں4.13 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ملزمان کو دھوکہ دہی، سازش اور زبردستی سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے۔ دیگر سازشیوں کو بے نقاب کرنے اور اس گھوٹالے کے پیچھے موجود بڑے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔سائبر پولیس کشمیر زون شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ حساس مالیاتی معلومات کا اشتراک کرتے وقت انتہائی احتیاط برتیں۔قانونی حکومتی ایجنسیاں کبھی بھی ویڈیو کالز کے ذریعے تحقیقات یا گرفتاریاں نہیں کریں گی، ادائیگیوں کا مطالبہ کریں گی یا فون پر حساس ڈیٹا کی درخواست کریں گی۔ ہمیشہ کال کرنے والوں کی شناخت کی تصدیق کریں جو سرکاری حکام کی نمائندگی کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع قریبی سائبر پولیس اسٹیشن یا سائبر کرائم ہیلپ لائنز پر فوری طور پر کریں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر پولیس کشمیر شہریوں کو سائبر کرائمز کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بچانے کے لیے پرعزم ہے اور عوام سے باخبر اور چوکس رہنے کی تاکید کرتی ہے۔
0