سری نگر02اگست(یو این آئی) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور قومی کتاب ٹرسٹ آف انڈیا کے اشتراک سے سری نگر میں نو روزہ ’چنار بُک فیسٹول‘ کا باضابطہ آغاز ہو گیا۔
’ایس کے آئی سی سی‘ سری نگر میں منعقدہ یہ ادبی میلہ نہ صرف کتب بینی کے شوقین افراد کے لیے ایک شاندار موقع ہے بلکہ اس میں مشاعرے، شامِ غزل، صوفیانہ کلام، بچوں کے پروگرام، اور معروف مصنفین سے ملاقات جیسی ہمہ جہت سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔
کتاب میلے کے پہلے دن ہی طلبہ، نوجوانوں اور ادبی حلقوں سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
میلے میں موجود مختلف اسٹالز پر ادب، تاریخ، سائنس، مذہب، فلسفہ، بچوں کے ادب اور دیگر موضوعات پر مبنی کتابوں کی وسیع رینج نے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
بسکو اسکول کی ایک طالبہ رقیہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا:’چنار بُک فیسٹول نے ہمیں مطالعے کا نیا ذوق عطا کیا ہے۔ انٹرنیٹ کے اس دور میں بھی کتابوں کی خوشبو اور اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے۔‘
کتاب میلے کی خاص بات یہ رہی کہ طلبہ اور نوجوانوں کو منصفین اور قلمکاروں سے روبرو ہو کر گفتگو کا موقع ملا۔
ایم اے اردو کے طالب علم عرفان احمد بٹ نے کہا:’قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان جس انداز میں اردو زبان کو فروغ دے رہی ہے، وہ واقعی قابلِ تحسین ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ اردو سے محبت کرنے والے افراد کے لیے یہ ادارہ مشعل راہ ہے۔‘
منصف رشید خیالی نے میلے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’یہ کتاب میلہ سری نگر جیسے علمی و ادبی شہر میں بہت بڑی ادبی پیش رفت ہے۔ یہاں اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ ہر عمر اور ذوق کے قارئین کو یہاں کچھ نہ کچھ ضرور ملے گا۔‘
یہ ادبی میلہ محض کتابوں تک محدود نہیں بلکہ یہ کشمیر کے ثقافتی ورثے، صوفیانہ روایت اور زبان و ادب کی ترقی کا جامع مظہر ہے۔
اس میں بچوں کے لیے تفریحی و تعلیمی پروگرامز، اردو و کشمیری ادب پر نشستیں، اور شعری محافل کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔
اردو زبان سے محبت رکھنے والوں کے لیے یہ میلہ علم، ادب اور تہذیب کے فروغ کی ایک اہم کوشش ثابت ہو رہا ہے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ آئندہ برس اسے مزید بڑے پیمانے پر منعقد کیا جائے گا اور اس کو سری نگر کے ادبی کیلنڈر کا مستقل حصہ بنایا جائے گا۔
اس سے قبل قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا ہے کہ نئی نسل میں تخلیقی صلاحیتوں اور ادبی ذوق کو فروغ دینے کے لیے پہلی بار وادی میں ایک منفرد اور عملی نوعیت کا پروگرام منعقد ہو رہا ہے۔
’چنار کتاب میلہ‘ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شمس اقبال نے بتایا کہ 7 تا 9 اگست تین روزہ ورکشاپ بعنوان “تخلیقی تحریر اور ادبی صلاحیتوں کی ترقی برائے نوجوان نسل” کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں وادی کے مختلف اسکولوں کے طلبہ کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا:’یہ ہماری پہلی کوشش ہے کہ ہم اسکولی بچوں کو یہ سمجھائیں کہ ایک اچھی کتاب کیسے لکھی جاتی ہے۔ ہم انہیں تحریری اظہار، تخیل، پلاٹ سازی اور زبان کی خوبصورتی سے روشناس کرائیں گے تاکہ مستقبل میں وہ اچھے مصنف بن سکیں۔‘
ڈاکٹر اقبال نے مزید کہا کہ نئی نسل ہی ملک کا مستقبل ہے اور اگر ان کی تخلیقی رہنمائی صحیح سمت میں کی جائے تو وہ نہ صرف زبان و ادب کی خدمت کر سکتے ہیں بلکہ قومی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس ورکشاپ کو کامیاب بنانے میں کشمیر یونیورسٹی کے اردو شعبہ نے کلیدی معاونت فراہم کی ہے، جس پر انہوں نے ادارے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایسے اقدامات اردو زبان کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔
0
