سری نگر:۶۱،دسمبر : مرکزی حکومت نے پیر کو ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ ملک بھر میں کام کرنے والی 21 فرضی یونیورسٹیوں کے بارے میں بیداری پھیلائیں اور طلبہ کو ایسے اداروں میں شامل ہونے سے خبردار کریں۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سکانتا مجمدار نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے چیف سکریٹریوں سے ان اداروں کو بند کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔انہوںنے کہاکہ میں پارلیمنٹ کے ممبران سے اپیل کرتا ہوں، جو سوشل میڈیا پر بھی سرگرم ہیں اور طلباءمیں ان کی پیروی کرتے ہیں، اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی یونیورسٹیوں کی فہرست کو عام کریں۔ اس طرح کی کوششیں طلباءکو اس طرح کے جھوٹے دعوو ¿ں کا شکار ہونے سے روکیں گی۔مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ ریاستی حکومتوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو یونیورسٹی کے طور پر غلط طریقے سے پیش کرکے، ڈگریاں دینے اور ان کے ناموں کے ساتھ یونیورسٹی کا لفظ استعمال کرکے طلباء کو دھوکہ دینے اور دھوکہ دینے میں ملوث افراد کے خلاف مناسب کارروائی کریں۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم براہ راست کارروائی کرتے ہیں تو وفاقیت پر سوالات اٹھیں گے۔مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ2014 سے 2024 کے درمیان12 جعلی یونیورسٹیاں بند کی گئیں۔وزیر موصوف نے کہاکہ یہ بھی مرکزی حکومت،یو جی سی (یونیورسٹی گرانٹس کمیشن) کو مطلع کرنے کی درخواست کی گئی تھی اگر ان کی ریاستوں یامرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کوئی دوسری فرضی یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں جو جعلی یونیورسٹیوں کی UGC کی فہرست میں شامل نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ متعدد خود ساختہ اداروں/یونیورسٹیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور غلط ڈگریاں دینے والے غیر مجاز اداروں کو شوکاز اوروارننگ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
