0

عمر عبداللہ نے ٹوپی اتار دی، ہاتھ جوڑ کرووٹروں سے منتخب کرنے کی اپیل سابق وزیراعلیٰ کا جذباتی لہجہ دیکھ کرکارکن اشکبار

کہا اگر ہم ایک رسی کو تھام لیں اور اللہ پر یقین رکھیں تو کامیابی یقیناً ہماری ہے
گاندربل:۴، ستمبر: جے کے این ایس : نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عمر عبداللہ نے بدھ کے روز ٹوپی اتار دی، اورہاتھ جوڑ کر ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ انہیں گاندربل سے منتخب کریں۔انہو ں نے کہاکہ آج میں صرف ایک بات کہنا چاہتا ہوں۔ میری ٹوپی، میری پگڑی اور میری عزت آپ کے ہاتھ میں ہے۔جے کے این ایس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کو اپنے سر سے ٹوپی اتار دی اور ہاتھ جوڑ کرووٹروں سے اپیل کی کہ وہ انہیں وسطی کشمیر کی گاندربل اسمبلی سیٹ سے منتخب کریں۔گاندربل سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے عمر عبداللہ نے آج پارٹی کارکنوں اورلوگوں سے جذباتی لہجے میں اپیل کی کہ وہ انہیں لوگوں کی خدمت کا ایک موقع دیں اور جموں و کشمیر کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں گاندربل سے انہیں منتخب کریں۔ گاندربل میں دوسرے مرحلے میں25 ستمبر کو انتخابات ہونے والے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آج میں صرف ایک بات کہنا چاہتا ہوں۔ میری ٹوپی، میری پگڑی اور میری عزت آپ کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے پارٹی کارکنوں سے درخواست کی کہ وہ انہیں ایک ایک موقع دیں تاکہ وہ اسمبلی حلقہ کے لوگوں کی حقیقی معنوں میں خدمت کریں۔عمرعبداللہ نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ آج میں آپ سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کر رہا ہوں کہ انتخابات میں میری کامیابی کےلئے ہر دروازے تک پہنچیں۔انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ایک رسی کو تھامے رکھیں اور کامیابی کے حصول کے لئے اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ اگر ہم ایک رسی کو تھام لیں اور اللہ پر یقین رکھیں تو کامیابی یقیناً ہماری ہے۔عمر عبداللہ جب سر سے ٹوپی اتار کر پارٹی کارکنوں سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ان کی عزت کا احترام کرنے کی اپیل کر رہے تھے تو جلسہ پارٹی نعروں سے گونج اٹھا، یہاں تک کہ پارٹی کے کچھ کارکنان کو روتے ہوئے دیکھا گیا۔ عمر عبداللہ نے گاندربل کے سابق ایم ایل اے اشفاق جبار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے مینڈیٹ کی وجہ سے گاندربل سے قانون ساز بنے ہیں۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر کاکہناتھاکہ اشفاق جبار نے گاندربل کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے کیونکہ وہ پارٹی کی توقعات پر پورا نہیں اترے اور 2014 کے بعد سے جب وہ ایم ایل اے بنے تھے تمام کام یہاں رکے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر میں گاندربل سے الیکشن لڑتا تو اشفاق جبار ایم ایل اے نہیں بن سکتے تھے۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں مینڈیٹ دیا گیا تھا، جس کا میں نے ان سے وعدہ کیا تھا۔چونکہ یہاں تمام کام رکے ہوئے ہیں، اس لئے گاندربل حلقہ سے اشفاق جبار اور دیگر کےخلاف انتخاب لڑنا پارٹی کی مجبوری تھی۔عمر عبداللہ نے پارٹی قائدین کے ساتھ گاندربل حلقہ سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں