سری نگر،7 اگس:جموں وکشمیرنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ پارٹی صنفی مساوات کے لئے ہمیشہ کوشاں رہی ہے، خواتین کو سیاسی طور با اختیار بنانے کے علاوہ پالیسی اور فیصلہ سازی میں ان کا بڑا کر دار ہونا چاہئے۔
اطلاعات کے مطابق نوائے صبح کمپلیکس میں خواتین ونگ کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جامع، غیر جانبدارانہ اور پائیدار تعمیر و ترقی کے حصول کے لئے فیصلہ سازی اور پالیسی سازی کی منصوبہ بندی میں خواتین کی شمولیت ضروری ہے، جو بالآخر معاشرے کی ہم آہنگی کی ترقی کا باعث بنے گی۔
انہوں نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے نیشنل کانفرنس کی طرف سے برسوں کے دوران کئے گئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین کے قائدانہ کردار کو فروغ دینے کے لئے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں سے جاری غیر یقینیت کی وجہ سے جموں و کشمیر کی خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ماوں اور بہنوں کے ساتھ معاشرتی اور گھریلو سطح پر امتیازی سلوک دنیا کے اس حصے میں نامعلوم نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری ، منشیات کی بدعت اور مہنگائی کا ہماری خواتین پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ تاہم یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ لڑکیاں کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور در حقیقت وہ مختلف شعبوں، خاص طور پر تعلیم میں شاندار کار کردگی کا مظاہر ہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سیاست میں خواتین کی موجود گی کیلئے پارٹی کی پالیسیوں کو خواتین کی ضروریات کے مطابق بنائے گی اور انہیں موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قائدانہ کردار کے لئے تیار کرے گی۔ پا
رٹی کی خواتین ونگ سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان کو پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت یہ ہے کہ خواہشمند خواتین کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جائے اور آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موثر آوازیں پیدا کرنے میں مدد کی جائے۔
یو این آئی
0