0

مشتبہ ملی ٹینٹ معاون نے خود کشی کی ہے، سابق وزیرا علیٰ کا بیان حقیقت سے بعید : ڈی آئی جی

جموں6 فروری (یو این آئی)جموں وکشمیر پولیس نے واضح کیا ہے کہ کٹھوعہ ضلع کے بلاور قصبے میں کوئی کریک ڈاون شروع نہیں کیا گیا اور اس ضمن میں پھیلائی جانے والی افواہیں حقیقت سے کوسوں دور ہے۔انہوں نے کہاکہ پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس اسٹیشن پر طلب کئے گئے مشتبہ ملی ٹینٹ معاون کی حراستی تشدد سے موت واقع نہیں ہوئی بلکہ اس نے اپنی رہائش گاہ پر خود کشی کی ہے۔پولیس نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے لگائے گئے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔
کٹھوعہ رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل شیو کمار شرما کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں محبوبہ مفتی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔بیان کے مطابق بلاور میں پولیس نے کوئی کریک ڈاون شروع نہیں کیا، علاقے میں معمول کے مطابق ٹریفک رواں دواں ہے ، اسکول اور کالجوں میں معمول کے مطابق درس و تدریس کا کام کاج بھی جاری ہے جبکہ انٹرنیٹ سہولیات بھی بحال ہے۔
ڈی آئی جی کے مطابق سابق وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کے ٹویٹ میں جو کچھ بھی کہا گیا وہ سچ نہیں ہے۔بیان کے مطابق مکھن دین پاکستانی میں مقیم دہشت گرد ساور دین عرف ساورو گجر کا بھتیجا تھا ۔ وہ اسی گروپ کی مدد کررہا ہے جس نے جولائی 2024میں آرمی کانوائی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار جوان شہید ہوئے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اسی گروپ کی وجہ سے ہی کوہاگ آپریشن کے دوران ہیڈ کانسٹیبل بشیر جاں بحق ہوا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متوفی کے پاکستان اور دیگر بیرونی ممالک میں متعدد مشکوک رابطوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ڈی آئی جی کے مطابق مکھن دین پر حراستی تشدد نہیں کیا گیا ،اُس سے پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا جب اس کی سچائی سامنے آئی تو اس نے گھر جا کر اپنی زندگی کاخاتمہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ضلعی ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ راکیش منہاس نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مجسٹریل تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے۔
ایڈیشل ایس پی آپریشن بلاور عامر اقبال، ڈی ایس پی جاوید تبسم ، ایس ڈی پی او بلاور نیرج پڈیار اور ایس ایچ او نے متوفی کے گھر والوں سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات ہوگی ۔معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ حکام نے ڈی آئی جی شیو کمار کو محکمانہ انکوائری کے بھی احکامات صادر کئے ہیں۔انکوائری آفیسر کو وقت مقررہ کے اندر اندر اس ضمن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں