سری نگر:۱۲،دسمبر : شدید سردی کی وجہ سے یہاں کی مشہور ڈل جھیل کے کچھ حصوں سمیت کئی آبی ذخائر منجمد ہو گئے اور شہرسری نگر کے کئی علاقوں اورکشمیر وادی کے دیگرسبھی اضلاع میں پانی کی سپلائی لائنیں کہرہ جم جانے سے بند ہو گئیں،جسکے نتیجے میں کئی علاقوںمیں پینے کے پانی کی شدید قلت پیداہوگئی ہے۔اُدھر اضافی بجلی کٹوتی اور برقی رﺅ کی آواجاہی نے اہلیان وادی کو درپیش مشکلات میں اضافہ کردیاہے۔جے کے این ایس کو ملی تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات یہاں جھیل ڈل کے اوپری سطح جم جانے کے بعد شکارہ والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سبزیوںکا کاروبار کرنے والوںنے اپنی کشتیوں کیلئے راستے نکالنے کیلئے کہرہ توڑاجبکہ اس دوران صبح 10بجے تک جھیل ڈل اور اسکے نواحی علاقوںمیں یخ بستہ ہوائیں چلنے کیساتھ ساتھ گہری دُھند بھی چھائی رہی ۔اسی طرح کی صورتحال وادی کے بیشتر علاقوںمیں ہونے کی وجہ سے ڈرائیوروںکو صبح کے وقت گاڑیوںکی ہیڈلائٹس کو چالو رکھنے کے باوجود آہستہ آہستہ ڈرائیوینگ کرنا پڑی ،کیونکہ کہرہ لگنے سے سڑکوں پر پھسلن بھی پائی جاتی تھی ۔پانی کی سپلائی لائنوں میں کہرہ جم جانے کی وجہ سے سری نگرسمیت وادی کے بیشتر علاقوںمیں ہفتہ کی صبح پانی کی ترسیل بری طرح سے متاثر رہی اور یہاں تک کہ گھروں کے باتھ رومزمیں نصب گیزروں سے بھی پانی قطرے قطرے نکلا ۔مساجد میں پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اکثر لوگ ہفتہ کی صبح نماز فجر اداکرنے کیلئے گھروں سے ہی وضوع بناکر آئے ۔لوگوںنے محکمہ جل شکتی کے انجینئروں سے جم چکی سپلائی لائنوںکو بحال اور پانی ٹینکروں کے ذریعے فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔اس دوران لوگوںنے الزام لگایاکہ سخت ترین سردی کے باوجود پوری کشمیروادی میں اضافی بجلی کٹوتی اور برقی رﺅ کی آواجاہی نے اہلیان وادی کو درپیش مشکلات میں اضافہ کردیاہے۔سری نگراور دوسرے علاقوںکے لوگوںنے بتایاکہ KPDCLکے اعلان کردہ کٹوتی شیڈول سے کہیں زیادہ بجلی کی سپلائی منقطع کی جارہی ہے ۔انہوںنے بتایاکہ میٹر والے اور بغیر میٹر والے علاقوںمیں 10سے12گھنٹے بجلی کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ گاﺅں دیہات کے لوگ گھروں میں نصب بلبوں کے چمکنے کا بے صبری کیساتھ انتظار کرتے رہتے ہیں اور پھر جب بجلی سپلائی بحال ہوتی ہے تو اچانک سپلائی کاٹ دی جاتی ہے اور پھرواپسی کاکوئی وقت مقرر نہ ہونے سے لوگ ٹھٹھرتی سردی میں سخت تکالیف کا سامنا کرتے ہیں ۔لوگوںنے حکومت سے اپیل کی کہ کشمیر میں جاری شدید سردی کی لہرکے پیش نظر بجلی اور پانی کی سپلائی میں بہتری لائی جائے ۔
