بیجنگ، 6 اگست : چین میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے گزشتہ روز 10 افراد ہلاک اور 17 لاپتہ ہو گئے، جب کہ پچھلے دو ماہ کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
چینی میڈیا کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب نے چین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اور پچھلے دو مہینوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ریاستی میڈیا نے بتایا کہ صوبہ سیچوان کے تبت کے پہاڑی علاقے میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے متاثر ہونے والے شہریوں کی تلاش پیر کو بھی جاری رہی، جہاں دس افراد ہلاک اور سترہ لاپتہ ہو چکے ہیں۔
میڈیا نے بتایا کہ ہفتے کی صبح ہونے لینڈ سلائیڈنگ نے ریدی گاؤں میں مکانات کو تباہ کیا، اور کم از کم 8 افراد مارے گئے، جب کہ یہاں سے نزدیک دو سرنگوں کے درمیان ایک پل گرنے سے 4 گاڑیاں پانی میں جا گریں جس سے مزید 2 افراد ہلاک ہو گئے۔
چین میں جولائی کے وسط سے اگست کے وسط تک سیلاب کا موسم ہوتا ہے، اور چین میں اس وقت یہ موسم عروج پر ہے، چینی پالیسی سازوں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ یہ تباہ کن موسم اب بہت عام ہوتا جا رہا ہے، اس لیے حکومت کو تباہی سے نمٹنے کے لیے تیاریاں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
گزشتہ ماہ آب و ہوا سے متعلق ایک سالانہ سرکاری رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ تاریخی اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ چین میں شدید بارش اور گرمی دونوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری طرف سمندری طوفان ڈیبی شمالی فلوریڈا کو ڈبونے کے بعد جارجیا اور کیرولائنا کی طرف بڑھنے لگا، جارجیا اور ساؤتھ کیرولائنا کے علاقوں میں سیلاب کے خطرے کا انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔ فلوریڈا کے ساحلی علاقے بگ بینڈ سے ٹکرا نے کے بعد کئی علاقے زیر آب آئے، مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوا، جب کہ محکمہ موسمیات نے مختلف علاقوں میں ایک ہفتے تک بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے
یو این آئی
0