0

کرکٹ کی دنیا میں امر رہنے والے لیجنڈ کرکٹر وینو مانکڈ ، ہندوستان کے پہلے اسٹار آل راؤنڈر تھے

نئی دہلی،12 اپریل (یو این آئی) وینو مانکڈ دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں سے ایک شمار کئے جاتے ہیں۔ ہندستانی ٹیم میں بہترین آل راؤنڈر کی جب بھی بات کی جاتی ہے تو کئی نام ذہن میں ضرور آتے ہیں لیکن آزاد ہندوستان کا وہ پہلا اسٹار آل راؤنڈر کوئی اور نہیں بلکہ وینو مانکڈ تھے۔ وینو مانکڈ کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر نظر آتا ہے۔ آل راؤنڈر کے طور پر ٹیم انڈیا میں شامل ہونے والے وینو نے 22 جون 1946 کو انگلینڈ کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ ایک طرف وہ مخالف گیند بازوں کو بلے سے پچھاڑتے تھے تو دوسری طرف بلے بازوں کو بلے بازی کرنے میں بھی مشکل کھڑی کردیا کرتے تھے۔ ان کا نام دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں شمار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، ونو مانکڈ ان چند ناموں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر 1 سے 11 نمبر تک بلے بازی کی۔ بچپن سے ہی کرکٹ کے شوقین، وینو ساتویں ہندوستانی کھلاڑی ہیں جنہیں آئی سی سی کے ‘ہال آف فیم’ میں شامل کیا گیا ہے۔

ملونت رائے ہمت لال ، جنہیں کرکٹ کی دنیا میں وینو منکڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ ونو منکڈ ، 12 اپریل 1917 میں گجرات کے جام نگر میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے کرکٹرز البرٹ وینسلی اور لیجنڈری بلے باز رنجیت سنگھ جی کے بھتیجے کے ایس دلیپ سنگھ جی سے بولنگ کا طریقہ سیکھا ۔وینو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رہ چکے ہیں۔وہ 1946 اور 1959 کے درمیان ہندوستان کے لیے 44 ٹیسٹ میچوں میں نظر آئے ۔ وہ 1956 میں پنکج رائے کے ساتھ 413 رنوں کی اوپننگ پارٹنرشپ کے عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے لیے اور نان اسٹرائیکر کے سرے پر ایک بلے باز کو “بیک اپ” کرتے ہوئے رن آؤٹ کرنے کے لیے مشہور تھے ، یہ ریکارڈ تقریباً 52 سال تک قائم رہا ۔ کرکٹ میں منکڈنگ کا نام ان کے نام پر رکھا گیا ہے ۔

وینو منکڈ اوپننگ بلے باز اور سست بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس باؤلر ، انہوں نے ہندوستان کے لیے 44 ٹیسٹ کھیلے ، اور 31.47 کی اوسط سے 2109 رنز بنائے جن میں 231 کے ٹاپ اسکور کے ساتھ پانچ ٹیسٹ سنچریاں شامل ہیں ۔ انہوں نے 32.32 کی اوسط سے 162 وکٹیں بھی حاصل کیں ، جن میں آٹھ پانچ وکٹیں بھی شامل ہیں ۔ وہ ان تین کرکٹرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے دوران ہر پوزیشن پر بیٹنگ کی ہے ۔ وہ ٹیسٹ میچوں میں ایک ہزار رن بنانے اور ٹیسٹ میچوں میں سو وکٹیں لینے والے پہلے ہندوستانی کھلاڑی تھے ۔انہوں نے صرف 23 ٹیسٹ میچوں میں ایک ہزار ٹیسٹ رنز اور سو ٹیسٹ وکٹوں کا ڈبل بھی مکمل کیا ، جو اس وقت کا عالمی ریکارڈ تھا اور ایان بوتھم کے پیچھے رہنے سے پہلے تقریبا ایک چوتھائی سنچری تک قائم رہا ۔ وہ اپنے وقت میں دنیا کے بہترین بائیں ہاتھ کے اسپنر اور بہترین اسپننگ آل راؤنڈر تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں