0

شہری ہلاکتوں کے واقعات :سی پی آئی ایم ،اپنی پارٹی ،پی ڈی پی اور دیگرجماعتوں کاسخت ردعمل

سرینگر:۶،فروری : سی پی آئی ایم ،اپنی پارٹی ،پی ڈی پی اور دیگرجماعتوںنے بارہمولہ اور بلاﺅرمیں 2نوجوانوںکی ہلاکت پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے دونوں واقعات کی مکمل اورشفاف تحقیقات کامطالبہ کیاہے ۔جے کے این ایس کے مطابق سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور ممبراسمبلی کولگام، محمد یوسف تاریگامی نے الگ الگ واقعات میں2نوجوانوں کی ہلاکت کی مذمت کی اور حکام پر زور دیا کہ وہ ان کی مکمل تحقیقات کریں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ممبراسمبلی کولگام نے کہا کہ اس واقعہ کو آسانی سے روکا جا سکتا تھا بجائے اس کے کہ تینوں کے جوابی کارروائی کے ذریعے اس واقعے کو روکا جا سکے۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پرایک پوسٹ میں محمدیوسف تاریگامی نے کہاکہ سوپور میں فوج کی فائرنگ میں ایک ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ بدقسمت واقعے کو خوش کن ردعمل کے بجائے زیادہ محتاط انداز میں روکا جا سکتا تھا۔محمدیوسف تاریگامی نے بلاﺅرمیں ایک 25سالہ نوجوان کی مبینہ طور پر پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے کے بعد ہلاکت کی ،مذمت کرتے ہوئے کہاکہ احتساب کو یقینی بنایاجائے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے دونوں واقعات کی مکمل تفتیش ہونی چاہیے۔جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں سیکورٹی فورسز کے چیک پوائنٹ (ناکا) کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے کے بعد سیکورٹی فورسز کے ذریعہ گولی مار کر ہلاک ہونے والے ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت کی مذمت کی۔انہوں نے اس قتل کو انتہائی بدقسمتی قرار دیا، اور ارباب اقتدار زور دیا کہ وہ اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیں اور مستقبل میں معصوم جانوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔سید محمد الطاف بخاری نے کہاکہ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ یہ واقعہ ایک ہلچل والی شاہراہ پر پیش آیا، نہ کہ کسی الگ تھلگ جگہ پر جہاں ہم یقین کر سکتے ہیں کہ سیکورٹی فورسز کےلئے فائرنگ آخری آپشن تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس واقعہ کا نوٹس لے تاکہ مستقبل میں کسی انسانی جان کو بلا ضرورت نقصان نہ پہنچے۔ سید محمد الطاف بخاری نے سری نگر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ضروری نہیں کہ کسی شخص کو براہ راست گولی ماری جائے، اس کے بجائے سیکورٹی فورسز اس شخص کو روکنے کے لیے ٹرک کے ٹائروں کو نشانہ بنا سکتی تھی ۔جنوبی کولگام ضلع میں سینکڑوں نوجوانوں کی حراست کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بخاری نے کہا کہ اگرچہ ضلع کولگام کے گاو ¿ں بہی باغ میں سابق فوجی کے قتل کے پیچھے عناصر کو بے نقاب کرنے کے لیے اس معاملے کی تحقیقات ضروری ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے کہ کسی بے گناہ کو بلا ضرورت چھونے یا نقصان نہ پہنچایا جائے۔انہوںنے مزیدکہاکہ سابق فوجی منظور واگے کے قتل کی تحقیقات ضروری ہے اور اسے اس لیے ہونا چاہیے تاکہ سچائی سامنے آئے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ معصوم نوجوانوں کو بلا ضرورت نشانہ بنایا جائے۔ تحمل کی ضرورت ہے ۔اس دوران پی ڈی پی لیڈرالتجاءمفتی نے سوال کیاکہ کیا کشمیریوں کی زندگیاں اتنی سستی ہیں؟۔پی ڈی پی کی رہنما التجا مفتی نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں ڈرائیور اور جموں کے بلاور علاقے میں ایک شخص کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا۔ایکس پر ایک پوسٹ میں التجا مفتی نے لکھاکہ حیران کن ہے کہ کٹھوعہ میں ایک شہری کے قتل کے بعد جسے OGW کہا جاتا ہے، سوپور کے ایک اور شہری کو فوج نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔التجاءمفتی نے مزید کہاکہ کتنی عجیب بات ہے کہ ٹرک کا23 کلومیٹر سے زیادہ پیچھا کرنے کے بعد وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے ٹائروں پر فائر کیا لیکن اس کے بجائے کسی نہ کسی طرح اس پر غلط گولی چلائی۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہاکہ کیا کشمیریوں کی زندگیاں اتنی سستی ہیں؟ آپ کب تک اس بے لگام استثنیٰ کا جواز پیش کرتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں