0

اگلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں 12 ٹیمیں شامل کرنے اور ون ڈے سپر لیگ دوبارہ شروع کرنے کی سفارش

دبئی،12 نومبر(یو این آئی ) اگلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ (WTC) 2027-29 مرحلے میں تمام 12 فل ٹائم ممبر ٹیموں کو ایک ہی ڈویژن میں شامل کرنے اور ون ڈے سپر لیگ دوبارہ شروع کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے سابق بلے باز راجر ٹوز کی قیادت میں ایک ورکنگ گروپ نے پچھلے ہفتے دبئی میں ہونے والے سہ ماہی اجلاس کے دوران ICC بورڈ اور چیف ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کو یہ سفارشات پیش کیں۔ اس گروپ کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس سے متعلق اہم مسائل پر توجہ دینے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
ورکنگ گروپ نے اگلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ (2027-29) کے لیے تمام 12 فل ٹائم ممبرز کے لیے ایک یکساں سسٹم نافذ کرنے کی سفارش کی ہے۔ افغانستان، زمبابوے اور آئرلینڈ کے اگلے مرحلے میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران ممبر ممالک کے ساتھ دو سطحی نظام پر بھی وسیع تبادلہ خیال ہوا۔ سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور پاکستان نے دو سطحی نظام کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر بڑے ممالک کے خلاف میچ نہ ہوئے تو ان کے بورڈز مالی طور پر نقصان میں رہیں گے۔ فی الحال صرف نو ممالک ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کھیل رہے ہیں۔
ICC بورڈ کے ایک ڈائریکٹر نے کرک انفو کو بتایا، “اس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ ہر کوئی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہا ہے۔ جو کھلاڑی واقعی اس فارمیٹ میں کھیلنا چاہتے ہیں، انہیں مواقع ملیں گے اور دیگر ٹیموں کے لیے بھی انہیں کھیلنے کی ترغیب ہوگی۔”
اس کے علاوہ 2023 میں منسوخ ہونے والی ون ڈے سپر لیگ کو دوبارہ شروع کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ یہ لیگ 13 ٹیموں پر مشتمل تھی اور جولائی 2020 میں شروع ہوئی تھی۔ ورکنگ گروپ کی سفارش میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ 2028 میں دوبارہ شروع ہونے والی لیگ میں کتنی ٹیمیں حصہ لیں گی۔ توقع ہے کہ 50 اوورز کے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے پر زور نہیں دیا جائے گا۔ 2027 میں یہ ٹورنامنٹ 14 ٹیموں کا ہوگا، جبکہ پچھلے دو ایڈیشنز میں صرف دس ٹیمیں شامل تھیں۔
ٹی-20 ورلڈ کپ میں بھی 20 ٹیمیں ہی شامل رہیں گی، اگرچہ کچھ منتظمین بتدریج چار ٹیمیں بڑھانے پر زور دے رہے ہیں، جس کا ہدف مستقبل میں اسے 32 ٹیموں تک پہنچانا ہے۔ ایسوسی ایٹ ممبرز نے ٹی-20 ورلڈ کپ کوالیفائنگ فارمیٹ میں بھی تبدیلی کی تجویز دی ہے، تاکہ اب تمام ٹیمیں کوالیفائر راؤنڈ میں شامل ہوں، نہ کہ صرف رینکنگ کے مطابق۔
تاہم، ICC نے T10 کرکٹ کو آفیسیل فارمیٹ نہیں مانا ہے۔ بورڈ آئندہ سال کی شروعات میں ہونے والے ICC اجلاس میں ان مسائل پر غور کر سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں