سری نگر،11نومبر (یو این آئی) جموں و کشمیر کے دو بڑے طبی اداروں گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) سرینگر اور جی ایم سی اننت ناگ—میں انتظامیہ نے منگل کے روز ایک اہم ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے تمام فیکلٹی ممبران، پیرامیڈیکل عملے اور طلبا کو اپنے ذاتی لاکرز کی شناخت اور لیبلنگ کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی جب چند روز قبل جی ایم سی اننت ناگ میں ایک ڈاکٹر کے لاکر سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا تھا، جس کے بعد سیکورٹی اور انتظامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ:’تمام فیکلٹی ممبران، شعبہ جاتی سربراہان، پیرامیڈیکل اسٹاف اور طلبا کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے لاکرز کی ذاتی طور پر شناخت کریں اور ان پر اپنا نام، عہدہ اور شناختی کوڈ واضح طور پر تحریر کریں۔‘
یہ عمل 14 نومبر تک مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد اسپتال انتظامیہ، بشمول میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایس ایم ایچ ایس اسپتال سرینگر، متعلقہ آر ایم اوز اور جی ایم سی اسٹیٹ و ٹرانسپورٹ افسران، لاکرز کا معائنہ کریں گے تاکہ غیر ضروری اور غیر شناخت شدہ لاکرز کو ہٹایا جاسکے۔
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ 14 نومبر کے بعد کسی بھی غیر شناخت شدہ لاکر پر کوئی دعویٰ قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسے تمام لاکرز کو ضبط کرلیا جائے گا۔
اسی نوعیت کا ایک سرکلر جی ایم سی اننت ناگ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تمام شعبہ جاتی سربراہان اپنے اپنے شعبوں اور وارڈز میں موجود الماریوں اور لاکرز کی شناخت کریں اور جن کے نام پر الاٹمنٹ ہو، ان کے نام واضح طور پر ان پر چسپاں کیے جائیں۔ اگر کوئی الماری یا لاکر غیر شناخت شدہ ہو تو اس کی فوری اطلاع انتظامیہ کو دی جائے۔
واضح رہے کہ 6 نومبر کو جی ایم سی اننت ناگ کے ایک ڈاکٹر کے لاکر سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہونے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق، مذکورہ ڈاکٹر عدیل احمد، جو ضلع اننت ناگ کا رہائشی ہے، کو جیشِ محمد کے حمایت یافتہ پوسٹر لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ اقدام اسپتالوں کی سیکورٹی کو بہتر بنانے، شفافیت قائم کرنے اور کسی بھی ممکنہ غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔
0
