0

بجلی منصوبوں میں رکاوٹ ناقابل قبول، مداخلت کرنے والوں کے خلاف کارروائی ناگزیر: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

سری نگر،15دسمبر(یو این آئی) جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے واضح کیا ہے کہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں زیر تعمیر بجلی منصوبے قومی اہمیت کے حامل ہیں اور ان کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی سیاسی یا غیر قانونی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جو ان منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پیر کے روز یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی منصوبوں میں کسی بھی طرح کی مداخلت کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ ان کا یہ بیان ضلع کشتواڑ میں 850 میگاواٹ رَیٹل ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے، جس میں ایک بی جے پی ایم ایل اے پر منصوبے کے کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر اس نوعیت کا الزام ان کی حکومت کے کسی وزیر پر لگتا تو اینٹی کرپشن بیورو اب تک کارروائی کر چکا ہوتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کشتواڑ ضلع میں صرف ایک نہیں بلکہ دو اپوزیشن ایم ایل ایز مختلف ترقیاتی منصوبوں میں مداخلت کر رہے ہیں، جو انتہائی تشویشناک ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ کئی اہم محکمے تاحال منتخب حکومت کے حوالے نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’میں خود پاور منسٹر ہوں لیکن پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن ابھی منتخب حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔‘
واضح رہے کہ رَیٹل پاور پروجیکٹ دریائے چناب پر دربشالہ گاؤں کے نزدیک تعمیر کیا جا رہا ہے، جسے این ایچ پی سی لمیٹڈ اور جموں و کشمیر اسٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے مشترکہ اشتراک سے قائم رَیٹل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹڈ نافذ کر رہی ہے، جبکہ تعمیراتی کام میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے سپرد ہے۔
کمپنی کے جوائنٹ چیف آپریٹنگ آفیسر ہَرپال سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ بعض سیاسی عناصر اور ان کے حامی غیر قانونی مطالبات، بشمول ٹھیکوں کی تقسیم اور بھرتیوں کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، حالانکہ اس وقت کسی قسم کی بھرتی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مسلسل رکاوٹوں کی صورت میں کمپنی کو منصوبے سے دستبردار ہونے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے، جس سے بھاری مالی نقصان ہوگا۔
کمپنی کے مطابق، منصوبے میں اب تک ہزاروں مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ہے اور کسی بھی قسم کی دھمکی یا تشدد جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ حکومت اور سیکورٹی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ منصوبے کو سیاست سے دور رکھ کر بلا رکاوٹ تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں