بڈگام :۷، نومبر : یونین ٹریٹری جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جمعہ کو کہا کہ وہ اسکولوں میں”وندے ماترم“ کی 150 ویں سالگرہ منانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کے معاملات پر کوئی بیرونی ڈکٹیشن نہیں ہونی چاہئے اور جموں وکشمیر میں حکومت کرنے یاحکمرانی میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔جے کے این ایس کے مطابق وزیر اعلی عمرعبداللہ نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں نامہ نگاروں کو بتایاکہ یہ فیصلہ کابینہ نے نہیں کیا ہے اور نہ ہی وزیر تعلیم نے اس پر دستخط کئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ ہمارے اسکولوں میں ان معاملات پر باہر کے حکم کے بغیر کیا ہوتا ہے۔30 اکتوبر2025 کو، جموں و کشمیر کے محکمہ ثقافت نے جموں اور کشمیر کے اسکولوں کو وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کی یاد میں شرکت کے لیے بلایا تھا۔ اس حکم کوجموں وکشمیر میں متعدد مذہبی تنظیموں کے اتحاد متحدہ مجلس علمائے کی طرف سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اسے زبردستی حکم قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ گانے کے کچھ حصے توحید سے متعلق اسلامی عقائد سے متصادم ہیں۔عمرعبداللہ جمعہ کو بڈگام اسمبلی حلقہ میں انتخابی مہم چلا رہے تھے کیونکہ اس سیٹ کےلئے ضمنی انتخابات11 نومبر کو ہونے والے ہیں۔پارٹی کے لوک سبھا کے رکن روح اللہ مہدی کی غیر موجودگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں،جو تین بار بااثر شیعہ برادری کی نمائندگی کر چکے ہیں ، وزیر اعلی عمرعبداللہ نے ریمارک کیا کہ ان کی پارٹی نے کبھی کسی کو مہم چلانے پر مجبور نہیں کیا۔انہوںنے مزید کہاکہ جو لوگ مہم چلانا چاہتے ہیں وہ رضاکارانہ طور پر کرتے ہیں، اور جو نہیں کرنا چاہتے وہ نہیں کریں گے۔عمرعبداللہ کا کہناتھاکہ یہ بالکل ٹھیک ہے،میں کسی کو مہم چلانے پر مجبور نہیں کرتا۔ تاہم، جب ہم کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ لوگ جنہوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا وہ ہماری تقریبات میں شریک نہیں ہوں گے۔ممبرپارلیمنٹ آغاروح اللہ مہدی گزشتہ چند مہینوں سے پارٹی سے الگ ہیں اور حکومت کے کام کاج پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ میں 2سیٹوں سے الیکشن نہیں لڑوں گا لیکن حقیقت کو پیش کرنے کا یہ مناسب وقت نہیں ایک دن آئے گا جب سب کچھ آپ سے شیئر کیا جائے گا۔عمرعبداللہ نے جموں میں بڈگام اور نگروٹا دونوں سیٹوں پر جیتنے کا بھی یقین ظاہر کیا، جہاں ضمنی انتخابات بھی ہو رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ دونوں سیٹوں پر صورتحال ہمارے حق میں ہے۔ اب، (مہم کے) آخری چند دن باقی ہیں، اور ہمیں ان ووٹروں تک پہنچنے کے لیے زیادہ محنت کرنی ہوگی جن سے ہم نے ابھی تک اپیل نہیں کی ہے، اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کو ووٹ دیں۔ (ایجنسیاں)
0
