سری نگر،18اکتوبر(یو این آئی)جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریاستی درجہ کی بحالی کے لیے بی جے پی کے ساتھ کسی بھی طرح کا اتحاد نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو ماضی کی غلطیوں کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
عمر عبداللہ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’اگر جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ صرف اس وقت مل سکتا ہے جب بی جے پی یہاں اقتدار میں آئے، تو بی جے پی کو صاف صاف یہ بات عوام کے سامنے رکھنی چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے اپنے منشور، پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ میں کبھی یہ نہیں کہا کہ ریاستی درجہ کی بحالی بی جے پی کے اقتدار سے مشروط ہے۔
ان کے مطابق اگر ایسا ہی ہے، تو بی جے پی کو ایمانداری سے بتانا چاہیے کہ جب تک جموں و کشمیر میں غیر بی جے پی حکومت رہے گی، ریاستی درجہ نہیں ملے گا۔ پھر ہم عوام کے ساتھ بیٹھ کر طے کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے واضح الفاظ میں کہا،’بی جے پی کے ساتھ کسی قسم کے اتحاد یا سیاسی جوڑ توڑ کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ریاستی درجہ کی بحالی کے لیے بی جے پی سے ہاتھ ملا سکتے ہیں تو انہوں نے صاف جواب دیا:’نہیں، بالکل نہیں۔‘
عمر عبداللہ نے یاد دلایا کہ 2015 میں پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان غیر فطری اتحاد نے جموں و کشمیر کو زبردست نقصان پہنچایا۔ہم نے دیکھ لیا کہ اس اتحاد نے جموں و کشمیر کی سیاست، عوامی اعتماد اور سلامتی پر کس طرح منفی اثر ڈالا۔ ہم اُن غلطیوں کو دہرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے جو دوسروں نے کیں‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاستی درجہ کی بحالی کے لیے اپنی آئینی اور سیاسی جدوجہد پر قائم ہے، مگر اس مقصد کے لیے بی جے پی سے کسی قسم کی مفاہمت یا سودے بازی نہیں کی جائے گی۔
0
