0

سماجی سرگرمیوں کے نام پر دہشت گردی سے جڑا نیٹ ورک بے نقاب، 12 مشتبہ افراد گرفتار: سی آئی کے

سری نگر،16دسمبر(یو این آئی) کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر نے وادی کشمیر میں سماجی سرگرمیوں کے پردے میں کام کرنے والے ایک مبینہ دہشت گرد معاون نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے مختلف اضلاع میں بیک وقت چھاپے مارے۔ اس کارروائی کو ملک دشمن عناصر کے لیے ایک فیصلہ کن دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
سی آئی کے کے مطابق یہ کارروائی ایف آئی آر نمبر 03/2023 کے سلسلے میں انجام دی گئی، جو پولیس اسٹیشن سی آئی کے سری نگر میں تعزیرات ہند کی دفعات 505 اور 153-اے کے علاوہ غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد) ایکٹ یو اے پی اے کی دفعات 13 اور 18 کے تحت درج ہے۔ چھاپوں کے لیے این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد خصوصی جج، سری نگر کی عدالت سے باقاعدہ تلاشی وارنٹ حاصل کیے گئے تھے۔
تحقیقات کے دوران موصول خفیہ اطلاعات میں انکشاف ہوا کہ جموں و کشمیر میں بعض افراد سماجی ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا، انسانی حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے پلیٹ فارمز کا سہارا لے کر ایسے اقدامات انجام دے رہے تھے جو ہندوستان کی خودمختاری، سالمیت اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مزید تصدیق میں ان افراد کے علیحدگی پسند گروہوں اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے مبینہ روابط بھی سامنے آئے ہیں۔
سی آئی کے کا کہنا ہے کہ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان میں سے بعض مشتبہ افراد خفیہ اور انکرپٹڈ ایپلیکیشنز کے ذریعے پاکستان میں موجود دہشت گرد ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ جھوٹے بیانیے پھیلانے، دہشت گردوں اور دہشت گردی کی تشہیر کرنے، نوجوانوں کو انتہاپسندی کی جانب مائل کرنے اور جموں و کشمیر میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کی منظم کوششوں میں ملوث رہے ہیں۔
ان اطلاعات کی بنیاد پر سری نگر، بارہمولہ، اننت ناگ، پلوامہ، کپواڑہ، بڈگام اور شوپیان اضلاع میں واقع 12 مقامات پر تلاشی لی گئی، جس دوران 12 مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔ کارروائی کے دوران قابلِ اعتراض ڈیجیٹل مواد بھی برآمد کیا گیا، جن میں 10 موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور 14 سم کارڈز شامل ہیں، جنہیں فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اس کارروائی کے نتیجے میں ایک خطرناک خفیہ نیٹ ورک کو توڑنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، جو سماجی مقاصد کی آڑ میں دہشت گرد ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا تھا۔ ضبط شدہ ڈیجیٹل شواہد سے سازش کی مزید پرتیں کھلنے کی توقع ہے اور آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا۔
سی آئی کے نے واضح کیا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں تاکہ سازش کے مکمل دائرہ کار، دیگر ملوث افراد اور سرحد پار بیٹھے دہشت گرد و علیحدگی پسند ہینڈلرز کے ساتھ رابطوں کی کڑیوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔ ادارے نے قومی سلامتی کے خلاف سرگرم تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور امن و امان برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں