0

قومی گیت ’وندے ماترم‘ کی150ویں سالگرہ ،ایوان زیریںلوک سبھا میں خصوصی بحث کیلئے10گھنٹے مختص

سری نگر :۸،دسمبر : قومی گیت وندے ماترم کی150ویں سالگرہ کے موقع پرپیرکو لوک سبھا میں10گھنٹے کی ایک خصوصی بحث ہوئی۔جس کے دوران وزیراعظم نریندر مودی اورکانگریس کے گوروگوگوئی نے اپنا نقطہ نظر پیش کیاتاہم پرینکا گاندھی نے بحث میں حصہ نہیں لیا جبکہ کانگرنس نے اُنھیں لوک سبھا میں ہونے والی بحث کیلئے گوروگوگوئی کیساتھ نامزد کیاتھا۔ یہ ہندوستان کی تحریک آزادی میں اس کی تاریخی اہمیت اور پائیدار میراث کو اجاگر کرے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بحث کا آغاز کیا، جس میں اس مشہورقومی گیت کے بہت سے اہم اور غیر معروف پہلوو ¿ں پر بھی بات کی جائے گی۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو لوک سبھا میں بحث میں حصہ لینے کےلئے3 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، جب کہ پوری بحث کا کل دورانیہ 10 گھنٹے ہے ۔راجیہ سبھا میں منگل 9 دسمبر کو بھی بحث ہوگی۔توقع ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ منگل کوراجیہ سبھا میں بحث شروع کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں وندے ماترم پراپنے خطاب میں کہاکہ یہاں کوئی قیادت یا اپوزیشن نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سب یہاں وندے ماترم کا قرض چکانے اور اس کا احترام کرنے کےلئے اکٹھے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہم سب یہاں اس قومی گیت کی وجہ سے ایک ساتھ ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ ہم سب کے لیے وندے ماترم کا قرض چکانے کا مقدس موقع ہے۔ اس قومی گیت نے ملک کو شمال سے جنوب اور مشرق سے لے کر مغرب تک متحد کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوں اور اس قومی گیت کے حق کو پورا کرنے کےلئے ایک بار پھر مل کر آگے بڑھیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہمارے آزادی کے مجاہدین کیلئے ہمیں اپنے ملک کو 2047 تک خود انحصار اور ترقی یافتہ بنانے کے عزم کا اعادہ کرنا چاہیے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ جب وندے ماترم نے اپنی50ویں سالگرہ منائی تو ہندوستان برطانوی راج کے تحت تھا۔ جب وندے ماترم نے اپنی 100ویں سالگرہ منائی تو ہندوستان ایمرجنسی کی گرفت میں تھا۔ اس وقت محب وطن لوگوں کو قید کیا گیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ جب ہماری تحریک آزادی کو متاثر کرنے والا گانا استعمال کیا گیا تو بدقسمتی سے ہندوستان ایک تاریک دور سے گزرا۔ وندے ماترم کے150 سال اس فخر اور ہمارے ماضی کے اس عظیم حصے کو دوبارہ قائم کرنے کا ایک موقع ہے۔ اس گانے نے ہمیں 1947 میں آزادی حاصل کرنے کی ترغیب دی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں کہاکہ وندے ماترم ایک منتر ہے، ایک نعرہ ہے جس نے تحریک آزادی کو تقویت بخشی اور تحریک دی۔ اس کے ساتھ ہی قربانی اور تپسیا کا راستہ دکھایا۔ انہوںنے کہاکہ یہ فخر کی بات ہے کہ ہم وندے ماترم کے150 سال کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔وزیراعظم مودی نے کہاکہ یہ ایک ایسا وقت ہے جب ہم نے حال ہی میں کئی تاریخی تقریبات کا جشن منایا اور منایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حال ہی میں اپنے آئین کی75ویں سالگرہ منائی۔ ملک سردار پٹیل اور برسا منڈا کی 150ویں یوم پیدائش منا رہا ہے۔ ہم گرو تیگ بہادر جی کا 350واں یوم شہادت بھی منا رہے ہیں۔ اب ہم وندے ماترم کے 150 سال کا جشن منا رہے ہیں۔وزیراعظم مودی کا کہناتھاکہ کانگریس کی خوشنودی کی سیاست کی وجہ سے وندے ماترم کے ساتھ ناانصافی ہوئی ۔مودی نے پوچھاکہ1937 میں وندے ماترم پر محمد علی جناح کے اعتراضات کے بعد، جواہر لعل نہرو نے سبھاش چندر بوس کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ اس گانے(وندے ماترم) کا پس منظر مسلمانوں میں غصہ پیدا کر سکتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس کے بعد وندے ماترم کے استعمال کا جائزہ لینے کے لیے کولکتہ میں کانگریس کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وہ کہتے ہیں۔ ملک بھر میں لوگوں نے احتجاج کیا۔ لیکن 26 اکتوبر1937 کو کانگریس نے سیکولرازم اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی آڑ میں وندے ماترم کے بارے میں سمجھوتہ کیا۔وزیراعظم مودی نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ کانگریس نے مسلم لیگ کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے اور مسلم لیگ کے دباو ¿ میں یہ کام کیا۔ یہ کانگریس کی خوشنودی کی سیاست کی ایک مثال ہے۔ کیونکہ یہ وندے ماترم کی تقسیم کے سامنے جھک گیا، وہ بعد میں ہندوستان کی تقسیم کے سامنے جھک گیا۔ مودی کہتے ہیں کہ کانگریس نے آج بھی اسی خوشامد کی سیاست کو برقرار رکھا ہے۔توقع ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ منگل کو راجیہ سبھا میں وندے ماترم پر بحث شروع کریں گے۔ وندے ماترم پر بحث کے شیڈول کے مطابق حکمراں این ڈی اے کے اراکین کو لوک سبھا میں بحث کے لیے مختص کل10گھنٹوں میں سے 3 گھنٹے مختص کیے گئے ہیں۔قبل ازیں، سرمائی اجلاس کے آغاز سے عین قبل سیاسی تصادم شروع ہوا جب راجیہ سبھا سکریٹریٹ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ارکان پارلیمنٹ کو پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے پارلیمنٹ کے اندر وندے ماترم اور جے ہند جیسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔اپوزیشن نے الزام لگایا کہ بی جے پی زیرِ قیادت این ڈی اے ہندوستان کی آزادی اور اتحاد کی علامتوں سے بے چین ہے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 19 دسمبر تک چلے گا۔ آنے والے دنوں میں”وندے ماترم“ پر بحث گرم ہونے کی امید ہے، کیونکہ اس گانے پر حکمران جماعت اور اپوزیشن کی مختلف آراءہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں