نئی دہلی، 30 ستمبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے لداخ میں احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد کی عدالتی تحقیقات اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا مسٹر راہل گاندھی نے منگل کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی پر لداخ کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اپنے حقوق مانگنے والوں کو تشدد سے ڈرانے کے بجائے ان کے ساتھ بات چیت کا طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے لداخ کے سابق فوجی کے مصائب کی ویڈیو بھی جاری کی، جس نے ملک کے مختلف حصوں میں خدمات انجام دیں اور جس کا بیٹا لداخ میں ہونے والی فائرنگ میں مارا گیا تھا۔
کانگریس لیڈر نے اپنی پوسٹ میں کہا، “باپ ایک سپاہی، بیٹا بھی ایک سپاہی – حب الوطنی ان کے خون میں پیوست ہے، پھر بھی، بی جے پی حکومت نے ملک کے ایک بہادر بیٹے کو گولی مار کر مار ڈالا، صرف اس لیے کہ وہ لداخ سے تھا اور اپنے حقوق کے لیے کھڑا تھا۔ باپ کی درد بھری آنکھیں یہ سوال پوچھتی ہیں: کیا آج ملک کی خدمت کرنے کا یہی صلہ ہے؟”
مسٹر راہل گاندھی نے کہا، “ہمارا مطالبہ ہے کہ لداخ میں ان ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ مودی جی، آپ نے لداخ کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ وہ اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔ ان کے س اتھ بات چیت کریں – تشدد اور خوف کی سیاست بند کریں۔”