سری نگر، 27 ستمبر (یو این آئی) مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ کے ضلع لیہہ میں ہفتے کو مسلسل چوتھے روز کرفیو جیسی پابندیاں عائد رہیں اور علاقے میں گذشتہ شام سے کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
حکام نے بتایا کہ ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی گذشتہ روز قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت لداخ پولیس کی طرف سے حراست میں لینے اور بعد ازاں جودھ پور جیل راجستھان منتقلی کے بعد سیکورٹی فورسزہائی الرٹ پر ہیں۔
ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ خطے میں صورتحال آہستہ آہستہ معمول پر آرہی ہے اور کسی بھی علاقے سے کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
وانگچک کی گرفتاری کے بعد علاقے میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی تھیں جو ہنوز معطل ہی ہیں۔
واضح رہے کہ لیہہ میں بدھ کے روز سونم وانگچک کی بھوک ہڑتال کے دوران پر تشدد مظاہرے ہوئے تھے جس میں 4 افراد کی موت جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ مظاہرین لداخ کے لئے ریاستی درجے اور آئین کے چھٹے شیڈول کی مانگ کر رہے تھے۔
ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز لداخ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ شری سونم وانگچک، ولد شری سونم وانگیال، ساکن اُلے ٹوپو لہیہ کو آج 26 ستمبر 2025 کو باضابطہ طور پر ’این ایس اے‘ کے تحت حراست میں لیا گیا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بارہا یہ مشاہدہ کیا گیا کہ سونم وانگچک ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو ریاست کی سلامتی کے لیے نقصان دہ اور امن و عامہ کی بحالی کے منافی ہیں۔
بی جے پی کے لیڈر اور سابق رکن پارلیمان جمینگ سیرنگ نامگیال نے مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ کے ضلع لیہہ میں پیش آنے والے پر تشدد واقعے، جس میں چار افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، کی غیر جانبدار، شفاف اور وقت مقررہ کے اندر عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے.
