نئی دہلی، 16 دسمبر (یو این آئی) نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کی راؤز ایونیو عدالت سے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو بڑی راحت ملنے پر کانگریس پارٹی نے اسے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں گاندھی خاندان اور دیگر کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ پر نوٹس لینے سے انکار کر دیا۔
کانگریس نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عدالت کے اس فیصلے کو سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت کی بدنیتی اور غیر قانونی طریقے سے کی گئی کارروائیاں پورے طور پر بے نقاب ہو گئی ہیں۔ کانگریس نے لکھا کہ ’’قابل احترام عدالت نے ینگ انڈین معاملے میں کانگریس قیادت محترمہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف ای ڈی کی کارروائی کو غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی پایا ہے۔ عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ یہ معاملہ ای ڈی کے دائرۂ اختیار سے باہر ہے، کیونکہ اس کے پاس کوئی ایف آئی آر موجود نہیں، جس کے بغیر کوئی مقدمہ بنتا ہی نہیں۔”
کانگریس نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے مودی حکومت کی جانب سے ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے خلاف سیاسی انتقام اور بدلے کی نیت سے کی جا رہی کارروائیاں آج پورے ملک کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہیں۔
کانگریس نے واضح کیا کہ نیشنل ہیرالڈ معاملہ منی لانڈرنگ کا کیس نہیں ہے۔ پارٹی نے مزید کہا کہ ’’منی لانڈرنگ کا کوئی معاملہ بنتا ہی نہیں ہے، کیونکہ نہ تو کسی جرم سے کوئی آمدنی ہوئی اور نہ ہی کسی جائیداد کی منتقلی ہوئی۔ یہ سب بے بنیاد الزامات ہیں، جو گھٹیا سیاست، عناد اور پارٹی کے وقار کو نقصان پہنچانے کی نیت سے لگائے گئے تھے۔ آج یہ سب دعوے زمین بوس ہو گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی اور ہماری قیادت سچ کے لیے اور ہر ہندوستانی کے حقوق کے دفاع کے لیے لڑنے کی خاطر پرعزم ہے۔ ہمیں کوئی بھی ڈرا نہیں سکتا، کیونکہ ہم سچ کے لیے لڑتے ہیں—’ستیہ میو جیتے‘
قابلِ ذکر ہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں دہلی کی عدالت نے ای ڈی کی جانچ پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سی بی آئی نے اب تک کوئی بنیادی جرم درج نہیں کیا ہے، اس کے باوجود ای ڈی نے تفتیش جاری رکھی۔‘‘
عدالت نے یہ بھی کہا کہ جب اصل جرم ہی درج نہیں ہے تو منی لانڈرنگ کی جانچ کیسے آگے بڑھائی جا سکتی ہے۔
