0

وادی میں موجود ہر دہشت گرد کا خاتمہ ناگزیر: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جموں،18دسمبر(یو این آئی) جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ وادی کشمیر میں سرگرم ہر ایک دہشت گرد، چاہے وہ جنگلات میں چھپا ہو، پہاڑی علاقوں میں موجود ہو یا دیہات میں پناہ لیے بیٹھا ہو، اس کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں جو سیکیورٹی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں، ان کا ہر قیمت پر دفاع کیا جانا چاہیے۔
آئی آئی ٹی جموں میں منعقدہ پہلی یونین ٹیریٹری سطح کی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے نہ صرف مسلح دہشت گردوں بلکہ ان کے معاونین، اوور گراؤنڈ ورکرز اور نظریاتی سرپرستوں کے خلاف بھی یکساں اور فیصلہ کن کارروائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا،2019 کے بعد حاصل ہونے والے حقیقی سیکیورٹی فوائد کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ وادی، جنگلات، پہاڑوں یا دیہات میں سرگرم ہر ایک دہشت گرد اور اس کے حامی عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
منوج سنہا نے کہا کہ گزشتہ چھ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں سیکیورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے اور جموں و کشمیر پولیس، فوج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے باہمی اشتراک سے دہشت گردانہ واقعات، سرگرم دہشت گردوں کی تعداد اور مقامی بھرتیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ عام شہریوں کو دھمکانے والے عناصر، دہشت گردوں کے مددگار اور ہتھیار اٹھانے والے دہشت گردوں کے درمیان کوئی فرق نہیں برتا جانا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے بدلتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ردعمل پر مبنی حکمتِ عملی کے بجائے پیشگی اور فعال سیکیورٹی اقدامات اپنائے جائیں۔ انہوں نے دہشت گردی، دہشت گردی کی مالی معاونت، انتہا پسندی اور نارکو ٹیررازم جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر بھی زور دیا۔
کانفرنس میں جموں و کشمیر پولیس کے اعلیٰ افسران، انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے، سول انتظامیہ اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں شمالی خطے میں امن و امان کو مزید مستحکم بنانے اور نئے دور کے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں