سری نگر،18دسمبر(یو این آئی) دہشت گردی کے خلاف جاری مہم میں ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس نے ضلع پلوامہ کے ایک ہائی پروفائل دہشت گردی کیس میں ملزم کو سزا دلوانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ یہ سزا پولیس اسٹیشن پلوامہ میں درج ایف آئی آر نمبر 289/2020 کے تحت سنائی گئی، جس میں ملزم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے معزز عدالت کے روبرو اپنے جرم کا اعتراف کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ کیس یکم دسمبر 2020 کو غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد) ایکٹ (یو اے پی اے) کی دفعات 16، 18، 19 اور 20، تعزیرات ہند کی دفعہ 307 اور آرمز ایکٹ کی دفعات 7/27 کے تحت درج کیا گیا تھا۔ سزا پانے والے ملزم کی شناخت ضمیر صادق لون ولد محمد صادق لون، ساکن ٹیکن بٹپورہ کے طور پر ہوئی ہے، جسے یکم نومبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ اس دہشت گردی کیس میں تین دیگر دہشت گرد بھی ملوث تھے، جنہیں بعد ازاں سیکورٹی فورسز کے ساتھ مختلف کارروائیوں کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔ اس طرح یہ کیس دہشت گرد نیٹ ورک کے خلاف ای جامع کارروائی کی مثال بن کر سامنے آیا۔
ابتدائی تحقیقات اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد شفیع نے انجام دیں، جبکہ بعد ازاں کیس کی مزید تفتیش اور چالان ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شوکت رفیق نے پیش کیا۔ یہ مقدمہ 27 اپریل 2022 کو معزز این آئی اے عدالت میں درج کیا گیا، جہاں یکم جون 2022 کو ملزم کے خلاف باضابطہ الزامات طے کیے گئے۔
مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ملزم کو چار سال اور چار ماہ قید کے ساتھ دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ پولیس حکام کے مطابق یہ فیصلہ پیشہ ورانہ تفتیش، مضبوط شواہد اور استغاثہ کے ساتھ مؤثر تال میل کا نتیجہ ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے اس کامیابی کو دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف ہر کیس کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ پولیس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
0
