0

گُریز وادی میں نایاب ہمالیائی (مارخور) کی موجودگی ریکارڈ

سری نگر،13دسمبر(یو این آئی) شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گریز علاقے میں نایاب اور شدید خطرے سے دوچار ہمالیائی ای بیکس، جسے عام طور پر مارخور بھی کہا جاتا ہے، کی موجودگی ریکارڈ ہونے سے جنگلی حیات کے تحفظ سے وابستہ حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ جانور گُریز کے سرحدی اور حساس علاقے چک نالہ کے قریب دیکھا گیا، جو اس خطے کے لیے ایک غیر معمولی اور حوصلہ افزا پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شمالی کشمیر کے اس حصے میں مارخور کی موجودگی شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتی ہے، جس کے باعث اس مشاہدے کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ اپنی گھومتی ہوئی مڑی دار سینگوں اور دشوار گزار پہاڑی چٹانوں پر باآسانی چلنے کی صلاحیت کے باعث مشہور یہ جانور بلند پہاڑی ماحولیاتی نظام کی صحت اور استحکام کی ایک اہم علامت سمجھا جاتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ اس نایاب جانور کی موجودگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ گُریز وادی کے بعض حصوں میں قدرتی مسکن کے حالات بہتر ہو رہے ہیں اور انسانی مداخلت نسبتاً کم ہے۔ ان کے مطابق علاقے کی سخت جغرافیائی ساخت، الپائن نباتات اور محدود انسانی سرگرمیاں مارخور جیسی نایاب نسل کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتی ہیں، جہاں وہ بقا اور افزائش نسل کے امکانات حاصل کر سکتا ہے۔
محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف کے حکام نے بتایا کہ اس پیش رفت کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور علاقے میں تحفظاتی حکمتِ عملیوں پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے تاکہ اس نایاب جانور کی طویل مدتی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ چک نالہ کے قریب مارخور کی موجودگی نے شمالی کشمیر میں جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں کو نئی امید دی ہے اور گُریز وادی کی ماحولیاتی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں