سری نگر،5 اکتوبر(یو این آئی) وادی کشمیر کے مشہور و معروف سیاحتی مقام گلمرگ کے پہاڑوں نے تازہ برف باری کے بعد ایک بار پھر سفید چادر اوڑھ لی ہے۔ برف پوش مناظر نے نہ صرف وادی کے سیاحتی مقامات کو دوبالا کیا بلکہ سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی جانب کھینچا ہے۔ سیاحتی صنعت، جو گزشتہ موسم گرما میں شدید نقصان سے دوچار ہوئی تھی، اب نئی امیدوں اور امکانات کے ساتھ سانس لے رہی ہے۔
گزشتہ دو روز میں ہونے والی برف باری نے گلمرگ کے پہاڑوں کو برف سے ڈھانپ دیا ہے۔ گلمرگ کا گنڈولا، جسے ایشیا کی سب سے اونچی کیبل کار کہا جاتا ہے، اب ایک بار پھر سیاحوں کے لئے سب سے بڑی کشش بن گیا ہے۔ وادی بھر سے اور ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے سیاحوں نے تازہ برف میں کھیلنے اور قدرتی مناظر کو کیمرے میں قید کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
حیدرآباد سے آئے ایک سیاح نے کہا: ’ہم نے سنا تھا کہ کشمیر جنت ہے لیکن گلمرگ کی یہ برفانی وادیاں دیکھ کر یقین ہوگیا کہ یہ دنیا کا سب سے خوبصورت مقام ہے۔ ہمارے بچے پہلی بار برف دیکھ رہے ہیں اور وہ بے حد خوش ہیں۔‘
مقامی ہوٹل مالکان اور ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ برف باری نے ان کے لئے نئی توانائی پیدا کی ہے۔ مشتاق احمد نامی ایک ٹور آپریٹر نے کہا: ’موسم گرما میں حالات کچھ ایسے رہے کہ بڑی تعداد میں بکنگ منسوخ ہوگئیں۔ لیکن اب جو منظر نامہ بن رہا ہے، وہ ہمیں حوصلہ دے رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سرما میں سیاحوں کی آمد ریکارڈ سطح پر ہوگی۔‘
وادی کے سیاحتی مقامات میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز نے حالیہ دنوں میں بکنگ کی رفتار میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے۔ مقامی ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ ہمارے لئے سب سے مشکل وقت رہا۔ لیکن اب سیاح وادی کشمیر کا پھر سے رخ کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہمارا کاروبار سیاحت سے جڑا ہے۔ جب سیاح آتے ہیں تو نہ صرف ہوٹل بلکہ ریستوران، ڈرائیور اور چھوٹے دکاندار سب کو فائدہ ہوتا ہے۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سیاحت کا رجحان بدل رہا ہے اور لوگ زیادہ تر برف پوش خطوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ کشمیر کی برف پوش وادیاں اس رجحان کے مطابق بڑی کشش رکھتی ہیں۔
گلمرگ میں برف باری کے ساتھ ہی مقامی نوجوانوں نے بھی روزگار کے مواقع تلاش کرنا شروع کئے ہیں۔ گھوڑا چلانے والے، فوٹوگرافر اور برفانی کھیلوں کے انسٹرکٹرز سبھی پرجوش ہیں۔ ایک مقامی نوجوان، شبیر احمد، نے کہا: ’گرمیوں میں ہمیں نقصان ہوا، مگر اب برف نے ہمیں نئی امید دی ہے۔ جب سیاح آتے ہیں تو ہمارا چولہا جلتا ہے۔‘
سیاحتی ماہرین کا کہنا ہے سیاحتی مقامات پر تازہ برف باری ایک نئے سیاحتی سیزن کی شروعات ہے۔ اگر حالات سازگار رہے تو اس موسم سرما میں لاکھوں سیاح کشمیر کا رخ کریں گے، جس سے مقامی معیشت کو زبردست تقویت ملے گی۔
0
