0

آرٹیکل 370 کی منسوخی سے لے کر سرجیکل اسٹرائیک اور ایئر اسٹرائیک اور آپریشن سندور تک ہم نے حساس مقامات کوبنایا نشانہ::امت شاہ

سری نگر:۴۱، اکتوبر : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو زور دے کر کہا کہ مرکز نے دہشت گردی کے خطرات سے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) میں ترمیم اور تین نئے فوجداری قوانین میں دہشت گردی کی تعریف شامل ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق نیشنل سیکورٹی گارڈ (NSG) کے 41ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مرکز نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسے گروپوں پر پابندی لگا دی ہے اور دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے تحقیقاتی تکنیک کو بھی بڑھایا ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہمارے ملک نے دہشت گردی کےخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ 2019 سے ہم ملک کو دہشت گردی کے خطرات سے بچانے کےلئے یکے بعد دیگرے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے UAPA میں ترمیم کی،NIA ایکٹ میں ترمیم کی، PMLA اور ED کو دہشت گرد گروپوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے فعال کیا، دہشت گردی کی فنڈنگ کی سائنسی تحقیقات کے لیے ایک نظام قائم کیا۔امت شاہ نے مزید کہاکہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگائی، MAC کو مضبوط کیا، CCTV اور Netgrid کے ذریعے ملک بھر کی تفتیشی ایجنسیوں کے ساتھ قومی ڈیٹا کا اشتراک شروع کیا ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ2023 میں متعارف کرائے گئے 3 نئے فوجداری قوانین نے پہلی باردہشت گردی کی تعریف کی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ مرکز نے 57 سے زیادہ افراد اور مختلف تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل370 کی منسوخی سے لے کر سرجیکل اسٹرائیک، ایئر اسٹرائیک اورمسلح افواج کی جانب سے آپریشن سندور تک، ہندوستان دہشت گردوں کے ایک حساس مقام کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا ہے۔امت شاہ نے کہاکہ پہلی بار، ہم نے تین نئے فوجداری قوانین میں دہشت گردی کی تعریف کی ہے اور عدالتوں میں پہلے پائی جانے والی خامیوں کو پ ±ر کیا ہے۔ اب تک ہم57 سے زائد افراد اور متعدد تنظیموں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دے چکے ہیں اور ان کی سرگرمیوں پر کامیابی سے پابندی لگا چکے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ اگر ہم اس پوری مہم کو غور سے دیکھیں تو آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے لے کر سرجیکل اسٹرائیک، ایئر اسٹرائیک اور آپریشن سندورتک، ہم نے ان کے حساس مقام کو نشانہ بنایا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کی گزشتہ چار دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف ایک زبردست جنگ لڑنے کی کوششوں کی تعریف کی۔این ایس جی کی کارروائی میں دکھائے گئے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے،امت شاہ نے کہا کہ اس سے ملک کو اطمینان ہوتا ہے کہ اس کی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ محفوظ ہاتھوں میں ہے۔انہوں نے کہاکہ ان تین اصولوں: سرواترا، سرووٹم، تحفظ، اور سمرپن، سہاس اور راشٹربھکتی کو اپنی پہچان بنا کر، این ایس جی نے چار دہائیوں سے اس ملک میں منظم جرائم اور دہشت گردی کے خلاف ایک زبردست جنگ لڑی ہے۔ مظاہرے کو دیکھنے کے بعد، ہم سب نے ابھی دیکھا ہے، ملک کا ہر شہری اپنے دل و دماغ میں اس اطمینان کے ساتھ چلا جاتا ہے کہ ہم، ہماری سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ بہت محفوظ ہاتھوں میں ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اسپیشل آپریشن ٹریننگ سینٹر (SOTC)، جس کا آج افتتاح کیا گیا، نہ صرف NSG بلکہ ریاستی پولیس فورسز کو تربیت دینے کے لیے بھی تھا۔انہوںنے کہاکہ میں تمام ریاستی پولیس فورسز کو بتانا چاہتا ہوں کہ آج جس اسپیشل آپریشن ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کیا گیا ہے وہ صرف این ایس جی کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ آپ سب کو تربیت فراہم کرے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ ہم این ایس جی کے کردار میں بڑی تبدیلیاں کرنے جا رہے ہیں۔ این ایس جی کا نیا مرکز ایودھیا میں قائم کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ، NSG کے تمام 6 ایسے مرکز، جنہیں SG کہا جاتا ہے، کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو کم کرنے میں مدد کریں گے۔امت شاہ نے بتایا کہ SOTC کا افتتاح 141 کروڑ روپے کی لاگت کے بعد کیا گیا تھا، اور یہ کمانڈوز کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جدید ترین تربیت فراہم کرے گا۔امت شاہ نے کہاکہ آج، 141 کروڑ روپے کی لاگت سے اسپیشل آپریشنز ٹریننگ سینٹر (SOTC) کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ ، یہ 8 ایکڑ جگہ پر کمانڈوز اور اسپیشل کمانڈوز کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جدید ترین تربیت دی جائے گی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اتنے وسیع ملک میں، مرکزی حکومت اکیلے دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہNSG نے بہادری کے ساتھ اپنی طاقت کے ساتھ ملک کی حفاظت کی ہے۔ اشو میدھ، آپریشن سروشکتی، آپریشن ڈھنگو، اکشردھام حملہ، ممبئی حملہ، اور متعدد دیگر قومی بحران ۔امت شاہ نے مزید کہاکہ ممبئی، چنئی، کولکتہ، حیدرآباد، احمد آباد، جموں ٹاسک فورس، اور اب ایودھیا میں پہلے ہی 6 این ایس جی مرکز قائم کیے جا چکے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ این ایس جی کمانڈوز کو دن کے24 گھنٹے، سال کے 365 دن تعینات کیا جائے گا۔ ان کے لیے اس مرکز کے ارد گرد ایک زون مقرر کیا جائے گا، اور اسپیشل کمپوزٹ گروپ کسی بھی دہشت گرد زون پر ہونے والے اچانک حملے کا جواب دینے کے لیے دستیاب ہوگا۔ (مشمولات ،اے این آئی)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں