0

چین نے دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور ڈیم تعمیر کرنا شروع کر دیا

بیجنگ۔ 18؍ دسمبر۔ ایم این این۔چین نے تبت کے یارلُنگ ژانگبو (Tsangpo) دریا کے نیچے حصے میں ایک عظیم ہائیڈرپاور ڈیم۔پروجیکٹ کی تعمیر شروع کر دی ہے، جو تکمیل کے بعد دنیا کا سب سے طاقتور ہائیڈرو پاور نظام بن جائے گا۔ اس منصوبے کی لاگت تقریباً 1.2 ٹریلین یوان (تقریباً 167 بلین ڈالر) بنتی ہے اور یہ 5 اسٹیشنوں پر مشتمل ہوگا جو مجموعی طور پر تین گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بنسبت موجودہ سب سے بڑے ڈیم یعنی چین کے تھری گارجز ڈیم کے۔ پروجیکٹ چین کے صاف توانائی کے ہدفوں اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے منصوبوں کا حصہ بتایا جاتا ہے، جبکہ بیجنگ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے لیے گہرائی سے تحقیق اور انجینئرنگ حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ نیچے بہنے والے علاقوں پر منفی اثرات نہ ہوں۔ تاہم ماہرین اور نیچر گروپس نے ماحولیاتی، سماجی اور جغرافیائی خدشات ظاہر کیے ہیں؛ ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیم نہ صرف ایک نایاب ایکو سسٹم کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ دریا کے پانی کے بہاؤ میں تبدیلی سے بھارت اور بنگلہ دیش جیسے نیچے بہنے والے ممالک میں زرعی، ماہی گیری اور پانی کی سیکیورٹی پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بھارتی میڈیا نے اسے ایک ممکنہ واٹر بم قرار دیا ہے، کیونکہ چین کسی بھی سیاسی کشیدگی کے دوران پانی کے بہاؤ کو کنٹرول کر سکتا ہے۔ یہ منصوبہ چین۔بھارت سرحدی علاقے کے قریب تعمیر ہو رہا ہے، جو پہلے ہی سے دو جوہری قوتوں کے درمیان تنازعات کا حساس خطہ ہے، اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شفافیت کی کمی علاقائی پانی اور ماحول کے مستقبل کے حوالے سے خدشات کو مزید بڑھا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں