0

لہیہ میں کرفیو میں نرمی، بازار کھل گئے مگر انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل

لہیہ،یکم اکتوبر(یو این آئی) مرکزی زیر انتظام علاقے لداخ کے لہیہ شہر میں 24 ستمبر کو پیش آئے پرتشدد واقعات کے بعد عائد پابندیوں میں بدھ کے روز مزید نرمی دی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق آج کرفیو میں صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک کی نرمی دی گئی، جس دوران بازار کھل گئے اور لوگوں نے ضروری اشیاء کی خریداری کی۔ تاہم موبائل انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہیں۔
ذرائع کے مطابق بدھ کے روز بازاروں میں چہل پہل دیکھنے کو ملی اور لوگوں نے کھانے پینے سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ کیا۔ اس دوران صورتحال مجموعی طور پر پرامن رہی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لوگوں کی روزمرہ زندگی کو سہل بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، وزارت داخلہ اور لداخ نمائندوں کے درمیان 6 اکتوبر کو طے شدہ مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ لیہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے واضح کیا ہے کہ جب تک ماحول سازگار نہیں بنایا جاتا اور گرفتار افراد کو رہا نہیں کیا جاتا، تب تک بات چیت ممکن نہیں ہے۔ دونوں تنظیموں نے سونم وانگچک سمیت 50 سے زائد زیرِ حراست افراد کی رہائی اور فائرنگ کے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے کہا کہ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ عوامی زندگی جلد از جلد معمول پر آئے اور عوام کو کسی بھی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے ابتدا میں چار گھنٹوں کے لیے پابندیوں میں نرمی دی تھی، جسے بعد میں بڑھا کر سات گھنٹے کر دیا گیا اور بدھ کو اسے صبح سے شام تک کے لیے بڑھا دیا گیا تاکہ لوگوں کی روزمرہ سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ گرفتاریاں پرتشدد واقعے کی تحقیقات کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہیں تاکہ اصل محرکات کا پتہ لگایا جا سکے۔
ادھرانتظامیہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات صورتحال کے مکمل معمول پر آنے کے بعد بحال کی جائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں