0

ملک بھر میں کشمیریوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے سے گریز کیا جائے:ڈاکٹر فارووق عبداللہ

سری نگر،20نومبر(یو این آئی)نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لال قلعہ دھماکوں کی تحقیقات کے پس منظر میں ملک بھر میں کشمیری شہریوں، طلبہ اور مزدوروں کی بڑھتی ہوئی بے چینی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ ہر سطح پر ان کے تحفظ، عزتِ نفس اور بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جائے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں پڑھنے، کام کرنے یا کاروبار سے وابستہ کشمیری نوجوانوں اور شہریوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کے واقعات نہایت افسوس ناک اور خطرناک رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’لال قلعہ دھماکوں کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیں، لیکن اس کی آڑ میں بے گناہ کشمیریوں کو ہراساں کرنا اور ان پر بلا وجہ شک ظاہر کرنا غیر منصفانہ ہے۔ کسی فرد واحد کے جرم کی سزا پورے سماج کو نہیں ملنی چاہیے۔‘
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ اور تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ انتظامیہ کو واضح ہدایات جاری کریں کہ بیرونِ کشمیر مقیم طلبہ، مزدوروں، کاروباری افراد اور ملازمین کی مکمل حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور انہیں کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک، نفرت انگیزی یا ہراسانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہزاروں کشمیری نوجوان ملک کے مختلف حصوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور خصوصی مہارتوں، سرکاری و نجی شعبوں اور کاروبار میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ایسے حالات میں کسی بھی قسم کا خوف یا امتیازی رویہ نہ صرف ان کے لئے ذہنی دباؤ کا باعث بنتا ہے بلکہ ان کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ مستقبل پر بھی منفی اثرات چھوڑ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر ایک امن پسند سماج ہے اور کشمیری شہری ملک کے ہر حصے میں امن، محنت اور ذمہ داری کے ساتھ اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اس لئے یہ ریاستی ذمہ داری ہے کہ ان کے لئے ایک محفوظ، سازگار اور قابلِ احترام ماحول فراہم کیا جائے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے امید ظاہر کی کہ حکومتِ ہند کشمیریوں کے تحفظ سے متعلق ان کے جائز تقاضوں کو سنجیدگی سے لے کر ملک بھر میں ہم آہنگی، باہمی احترام اور اعتماد کے ماحول کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں