0

ہر نو منٹ پر ریبیز سے ایک موت ہوتی ہے: ڈبلیو ایچ او

نئی دہلی، 28 ستمبر (یو این آئی) عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا میں ہر نو منٹ میں کہیں نہ کہیں ریبیز سے ایک شخص کی موت واقع ہوتی ہے۔ اگر جنگلی جانوروں کے کاٹنے کے بعد اینٹی ریبیز سیرم اور ویکسین کی مکمل خوراک لے لی جائے تو اس سے بچاؤ ممکن ہے۔
ہر سال 28 ستمبر کو ’عالمی ریبیز ڈے‘ منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر آج ڈبلیو ایچ او نے اس بیماری کے بارے میں لوگوں کو خبردار کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق 150 سے زیادہ ممالک، خاص طور پر ایشیا اور افریقہ میں ریبیز ایک سنگین مسئلہ ہے۔
یہ بیماری جنگلی جانوروں، کتوں اور بلیوں کے کاٹنے یا خراش لگانے سے ہوتی ہے، جس کی تھوک کے ذریعے ریبیز کا وائرس متاثرہ شخص کے جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔ اس سے ہر سال ہزاروں افراد کی موت ہو جاتی ہے، جن میں سے 40 فیصد اموات 15 سال سے کم عمر بچوں کی ہوتی ہیں۔
ریبیز کے 99 فیصد کیسز کتوں اور بلیوں کے کاٹنے یا خراش لگانے سے ہوتے ہیں۔ تاہم کتوں کو ویکسین دینے کے ذریعے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ یہ وائرس انسان کے مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کر کے اسے اپنے کنٹرول میں لے لیتا ہے، اور متاثرہ شخص کا برتاؤ کتے یا بلی جیسا ہو جاتا ہے، جس کے باعث یہ بیماری 100 فیصد مہلک ثابت ہوتی ہے۔
ریبیز کا وائرس دودھ پلانے والے جانوروں کو متاثر کرتا ہے، جن میں کتے، بلیاں، مویشی اور جنگلی جانور شامل ہیں۔ یہ بیماری عموماً جانوروں کی تھوک کے ذریعے پھیلتی ہے۔ زیادہ تر یہ کاٹنے، خراش لگنے یا متاثرہ جانور کے منہ، آنکھ، یا کسی کھلے زخم کے براہِ راست رابطے سے پھیلتی ہے۔
ریبیز انٹارکٹیکا کے سوا تمام براعظموں میں پایا جاتا ہے۔ اس سے دنیا بھر میں ہر سال اندازاً 59 ہزار اموات ہوتی ہیں۔ ریبیز کے علاج پر دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 8.6 بلین امریکی ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ دنیا بھر میں ہر سال 2.9 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ریبیز کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔
اگر صرف ہندستان کی بات کریں تو سال 2024 میں کتوں کے کاٹنے کے 37 لاکھ سے زیادہ کیس سامنے آئے۔ وہیں ریبیز سے 2024 میں 54 افراد کی موت ہوئی۔ مرکزی وزیرِ مملکت برائے ماہی پروری اور ڈیری پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 22 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی تھی۔
اگر حکومت ہند کی طرف سے ریبیز پر خرچ کی گئی رقم کی بات کریں تو مالی سال 2023-24 میں کل منظور شدہ رقم 1080.57 لاکھ روپے رہی، جس میں مرکز اور ریاست دونوں کی شراکت رہی۔ وہیں مالی سال 2024-25 میں منظور شدہ رقم بڑھا کر 1423.41 لاکھ روپے کر دی گئی۔
اس کے علاوہ 2023-24 میں 64.55 لاکھ لوگوں کو ریبیز ویکسین لگائی گئی، جبکہ 2024-25 میں 80.19 لاکھ افراد کو ویکسین دی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں