0

ہندوستان- پاکستان کے درمیان ‘سپر سنڈے’ کو ‘بڑا مقابلہ’ ہوگا

دبئی، 13 ستمبر (یواین آئی) ہندوستان اور پاکستان کے میچ میں کچھ خاص ہوتا ہے۔ دن بھر جوش و خروش آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور جب تک کھلاڑی میدان میں اترتے ہیں، ماحول امیدوں سے بھر جاتا ہے۔
اتوار کی شام دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں شائقین ایک بار پھر روایتی حریفوں کے درمیان سنسنی خیز مقابلے کے گواہ بنیں گے اور یہ میچ مہارت اور حوصلے سے بھرا ہونے کا وعدہ کرتا ہے۔
ہندوستان کی نظریں اپنی گیندبازی پر مرکوز ہوں گی۔ کلدیپ یادو ایک پختہ اسپنر بن کر ابھرے ہیں، جن کے پاس غیر معمولی کنٹرول اور تنوع ہے۔ یواے ای کے خلاف ان کا حالیہ اسپیل اس بات کا ثبوت ہے کہ صبر کے ساتھ کلائی کی اسپن کس قدر مؤثر ہو سکتی ہے۔ ورون چکرورتی اپنی منفرد اسپن سے بلے بازوں کو الجھاتے ہیں، جبکہ اکشر پٹیل کی مسلسل درستگی ان کی ہوشیاری کو پورا کرتی ہے۔
دوسری طرف جسپریت بمراہ ہیں، وہ ایک ایسے گیندباز ہیں جو اننگ کے ہر مرحلے پر اپنے کپتان کو آپشن فراہم کرتے ہیں، نئی گیند سے، درمیانی اوورز میں، اور آخری لمحات میں جب دباؤ میں درستگی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
ہندوستان کی بیٹنگ بھی کم امید افزا نہیں ہے۔ نوجوان ابھیشیک شرما نے پاور پلے میں برتری حاصل کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے، جبکہ دوسرے سرے پر شبمن گل کا پرسکون رویہ یقین دلانے والا ہے۔
سوریہ کمار یادی ایک بار پھر اپنے مختلف اسٹروکس کے ساتھ ٹیم کا محور ہوں گے، جن کو تلک ورما، سنجو سیمسن، ہاردک پانڈیا، شیوم دوبے اور اکشر پٹیل کی حمایت حاصل ہے۔ یہ ایک ایسا لائن اپ ہے جو حالات کے مطابق ڈھل سکتا ہے، چاہے اس کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہو یا اچانک تیزی کی۔
پاکستان اپنی طاقتیں لے کر آئے گا۔ فخر زمان بڑے مواقع پر اچھی کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کریز پر صائم ایوب کا توازن انہیں بہترین آپشن بناتا ہے۔ محمد حارث مڈل آرڈر میں ایک توانائی فراہم کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ گیند کے ساتھ، محمد نواز اور ابرار احمد ہندوستان کی پیش رفت کو سست کی صلاحیت رکھتے ہیں، جب کہ شاہین آفریدی اور حارث رؤف پیس اور سوئنگ کے ساتھ خطرناک بنے ہوئے ہیں۔
دبئی کی پچ اکثر ان لوگوں کو فائدہ پہنچاتی ہے جو اسے سمجھنے میں وقت لگاتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، گیند تیز گیندوں کے لیے تھوڑی حرکت کر سکتی ہے، لیکن ایک سطح مستحکم ہونے جانے پر، اسٹروک کھیلنا آسان ہو جاتا ہے۔ اسپنرز نظم و ضبط برقرار رکھنے کی صورت میں اپنے کام سے لطف اندوز ہوں گے اور ہمیشہ کی طرح اوس پڑنے کا امکان کپتانوں کو پہلے بلے بازی کرنے یا ہدف کا تعاقب کرنے کے بارے میں محتاط انداز میں سوچنے پر مجبور کر دے گا۔
ان دونوں ٹیموں کے درمیان میچ شاذ و نادر ہی سیدھے ہوتے ہیں۔ ایک لمحے کی چمک یا ارتکاز کی کمی کھیل کی سمت بدل سکتی ہے۔ اپنی گیندبازی میں تجربے اور تنوع کے ساتھ، ہندوستان کی شروعات معمولی برتری کے ساتھ ہوتی ہے، لیکن ٹی20 کرکٹ میں، اور خاص طور پر اس مقابلے میں، پیشین گوئیاں ہمیشہ غیر یقینی ہوتی ہیں۔
شائقین اس بات کے حوالے سے بے فکر ہوسکتے ہیں کہ کل کی شام انہیں اس کھیل سے لطف اندوز ہونے کی ایک اور وجہ فراہم کرے گی جسے وہ سب پسند کرتے ہیں، جو مہارت، شدت اور باہمی احترام کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔
ہندوستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون۔
ابھیشیک شرما، شبمن گل، سوریہ کمار یادو (کپتان)، تلک ورما، سنجو سیمسن (وکٹ کیپر)، شیوم دوبے، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ، ورون چکرورتی
پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون:
صائم ایوب، صاحبزادہ فرحان، محمد حارث (وکٹ کیپر)، فخر زمان، سلمان آغا (کپتان)، حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین آفریدی، حارث رؤف/سفیان مقیم، ابرار احمد.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں