0

ہندوستانی فوج کی تاریخی کامیابی، خصوصی ٹرین کے ذریعے ٹینک اور توپخانے کشمیر پہنچا دیے گئے

سری نگر،17دسمبر(یو این آئی) فوج نے شمالی سرحدوں پر اپنی آپریشنل تیاریوں کو مزید مستحکم کرتے ہوئے ایک اہم لاجسٹک سنگِ میل عبور کیا ہے۔ 16 دسمبر 2025 کو فوج نے خصوصی فوجی ریل گاڑی کے ذریعے جموں خطے سے کشمیر وادی تک ٹینکوں، توپ خانے اور دیگر بھاری عسکری سازوسامان کی کامیاب منتقلی کو عملی جامہ پہنایا۔
دفاعی ترجمان کے مطابق اس آپریشن کے تحت ٹینک، آرٹلری گنز اور بلڈوزرز کو جموں سے اننت ناگ، کشمیر تک محفوظ اور منظم طریقے سے منتقل کیا گیا۔ اس عمل کا مقصد نہ صرف ریل کے ذریعے بھاری جنگی سازوسامان کی ترسیل کی صلاحیت کو جانچنا تھا بلکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں تیز رفتار رسپانس کو یقینی بنانا بھی تھا۔
یہ پیش رفت خاص طور پر ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ کی افادیت کو اجاگر کرتی ہے، جسے ہندوستان کے سب سے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس ریل لنک کے مکمل یا فعال حصوں کے ذریعے اب کشمیر وادی کو براہِ راست ریلوے نیٹ ورک سے جوڑ دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں فوجی اور شہری دونوں سطحوں پر نقل و حمل میں غیر معمولی بہتری آئی ہے۔
فوج اور وزارتِ ریلوے کے درمیان قریبی تال میل کے نتیجے میں اس آپریشن کو کامیابی سے انجام دیا گیا۔ ریلوے حکام نے خصوصی طور پر تیار کردہ ملٹری اسپیشل ٹرین فراہم کی، جو بھاری اور حساس فوجی سازوسامان کی ترسیل کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی۔ اس تعاون کو قومی سلامتی کے نقطۂ نظر سے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق شمالی سرحدوں خصوصاً لائن آف کنٹرول اور دیگر حساس علاقوں کے تناظر میں اس طرح کی لاجسٹک صلاحیت انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ ماضی میں شدید موسم، دشوار گزار راستے اور برف باری کے باعث کشمیر وادی تک بھاری عسکری سازوسامان پہنچانا ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔ تاہم، ریل رابطے کی بدولت اب نہ صرف وقت کی بچت ممکن ہوئی ہے بلکہ وسائل کی بروقت فراہمی بھی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔
اس مشق کو ہندوستانی فوج کی مجموعی آپریشنل تیاریوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد کسی بھی ممکنہ خطرے یا چیلنج کا فوری اور مؤثر جواب دینا ہے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مشقیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی تاکہ لاجسٹک نظام کو مزید مضبوط اور قابلِ اعتماد بنایا جا سکے۔
دفاعی حلقوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ نے نہ صرف فوجی نقل و حرکت کو آسان بنایا ہے بلکہ وادی کشمیر میں اقتصادی سرگرمیوں، سیاحت اور عوامی آمد و رفت کو بھی نئی جہت دی ہے۔ تاہم، قومی سلامتی کے تناظر میں اس کی سب سے بڑی اہمیت تیز رفتار فوجی تعیناتی اور سامان کی ترسیل ہے۔
فوج نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ شمالی سرحدوں پر ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ جدید انفراسٹرکچر، بہتر لاجسٹکس اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے آپریشنل ریڈینس کو مسلسل بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ ملک کی خودمختاری اور سرحدی سلامتی کا بھرپور تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں