0

افغانستان میں تباہ کن سیلاب سے تقریباً 40 ہزار بچے بے گھر ہو گئے

کابل، 14 مئی (یو این آئی) موسلا دھار بارشوں کے بعد جمعہ کو صوبہ بغلان اور شمالی افغانستان کے دیگر علاقوں میں آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے تقریباً 40 ہزار بچے بے گھر ہو گئے۔ عالمی خیراتی ادارے سیو دی چلڈرن نے پیر کو یہ اطلاع دی۔
افغانستان میں چیریٹی کے کنٹری ڈائریکٹر ارشد ملک نے کہا”بچے خوفزدہ ہیں، بہت سے لوگ اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں۔ نہ صرف ان کے گھروں اور سکول کے احاطے کو نقصان پہنچا بلکہ وہ جگہ جہاں وہ کھیلتے تھے بھی تباہ ہو گئے۔ اس نے اپنے آس پاس کے ہر اس شخص کو بھی کھو دیا ہے جسے وہ جانتا تھا۔ اب اس کا روزمرہ کا معمول پہلے جیسا نہیں رہا۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے افغانستان کے دفتر اور مقامی افغان حکام کے مطابق، بغلان، تخار، بدخشاں اور غور سمیت دیگر صوبوں میں 330 سے زائد افراد سیلاب میں ہلاک ہوئے۔
عالمی اداروں اور افغان حکام نے خبردار کیا کہ سیلاب سے پیدا ہونے والی بیماری سے بچے متاثر ہو سکتے ہیں اور یہ بھی کہا کہ اسسے مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کل کہا کہ سیلاب سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکنے کے لیے آٹھ ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھیجی گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو ہونے والی شدید بارشوں کے باعث افغانستان کے بغلان، تخار، بدخشان اور غور صوبوں کے بڑے حصوں میں اچانک سیلاب آ گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں