0

اننت ناگ – راجوری لوک سبھا پولنگ کے لئے ہر لحاظ سے تیار

سری نگر، 24 مئی (یو این آئی) جموں وکشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں میں سے آخری اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ 20 امید واروں کے قسمت کے فیصلے کے لئے 25 مئی یعنی ہفتے کو پولنگ کے لئے ہر لحاظ سے تیار ہے۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کی چار لوک سبھا سیٹوں میں سے اودھم پور سیٹ کے لئے 20 اپریل، جموں سیٹ کے لئے 26 اپریل، سری نگر سیٹ کے لئے 13 مئی اور بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے 20 مئی کو پر امن طریقے سے پولنگ ہوئی جن میں اودھم پور، جموں، سری نگر اور بارہمولہ سیٹوں کے لئے پولنگ کی مجموعی شرح بالترتیب 68 فیصد، 72 فیصد، 38 فیصد اور 59 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
اننت ناگ – راجوری سیٹ کے لئے پہلے پولنگ کی تاریخ 7 مئی مقرر کی گئی تھی تاہم بعض پارٹیوں بشمول بی جے پی، اپنی پارٹی وغیرہ کی گذارش پر موسمی صورتحال اور مغل روڈ بند رہنے کے پیش نظر اس سیٹ کی پولنگ کو موخر کیا گیا تھا اور پولنگ کی نئی تاریخ 25 مئی مقرر کی گئی۔
دوسری جانب نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے متعلقہ حکام کے اس فیصلے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کو میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سیٹ کے لئے پولنگ کی تاریخ بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا وزیر داخلہ امت شاہ کے سری نگر دورے کے پیش نظر کیا گیا۔
اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ پانچ اضلاع اننت ناگ، کولگام ،شوپیاں، راجوری اور پونچھ اضلاع پر مشتمل ہے اور یہ نشست 18 اسمبلی حلقوں پر محیط ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس لوک سبھا نشست کے لئے رائے دہندگان کی کل تعداد 18 لاکھ 36 ہزار 5 سو 76 ہے جن میں سے 9 لاکھ 33 ہزار 6 سو 47 مرد اور 9 لاکھ 2 ہزار 9 سو 2 خواتین ووٹر شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل رائے دہندگان میں سے 17 ہزار 9 سو 67 رائے دہندگان جسمانی طور معذور ووٹر ہیں جبکہ 5 سو 40 رائے دہندگان کی عمر سو برس سے زیادہ ہے اور اس نسشت کے لئے پہلی بار ووٹ ڈالنے والے ووٹروں کی تعداد 81 ہزار ہے۔
پیر پنچال رینج کے آر پار پھیلی اس لوک سبھا نشست کے لئے ہموار پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے حکام نے 2 ہزار 3 سو 38 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں نیز پونچھ اور راجوری اضلاع میں 18 سرحدی پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
حکام نے خوشگوار اور پُر امن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے کڑی انتظامات کئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق انتخابات کے پیش نظر راجوری اور پونچھ اضلاع میں بالخصوص لائن آف کنٹرول کے ساتھ سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پیرا ملٹری فورسز کی تین سو کمپنیوں کے ساتھ ساتھ فوج ، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے دستوں کو بھی جگہ جگہ تعینات کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے حلقے میں زائد از 25 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور پولنگ مراکز میں سے قریب 16 سو مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2023میں راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان کئی انکاونٹر ہوئے جبکہ ملی ٹنٹ حملوں کے نتیجے میں ایک سال کے دوران 54 افراد مارے گئے جن میں 19سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 28 ملی ٹینٹ شامل ہیں۔
چار مئی کو پونچھ میں ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک جوان جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔
اس لوک سبھا نشست کے لئے 20 امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ظفر اقبال منہاس، ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے ایڈوکیٹ محمد سلیم پرے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس سیٹ پر اصل مقابلہ محبوبہ مفتی اور میاں الطاف کے درمیان متوقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں