0

اُمید کرتا ہوں کہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے گا: عمر عبداللہ

سری نگر،16مئی(یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے مفادات، عزت نفس اور خدااعتمادی کیلئے نیشنل کانفرنس نے بیش بہا قربانیاں پیش کی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کا جھنڈا لال رنگ نہیں بلکہ اس جماعت کے جانثاروں کے گرم گرم لہو ہے، اس جماعت نے اس قوم کو شخصی راج کی اُس غلامی سے نجات دلائی جب یہاں عوام سیاسی اور اقتصادی غلامی کی چکی تلے پس رہے تھے، ہمیں مال مویشیوں کی طرف بیچا اور خریدار جاتا تھا، ایک راجا ہمیں فروخت کرتا تھا اور دوسرا راجاہمیں خریدلیتا تھا
ان باتوں کا اظہارموصوف نے سونہ واری اور بانڈی میں عوامی اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے کہاکہ ”نیشنل کانفرنس نے کبھی اپنا موقف نہیں بدلا، ہم جو بات 35سال قبل کہتے تھے وہی بھی کرتے ہیں۔ ہم نے 35سال پہلے بھی کہا تھا بندوق کسی مسئلے کا حل نہیں اور آج بھی یہی بات دہراتے ہیں۔ جب مرحوم عبدالغنی لون صاحب نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ملاقات کرنے کیلئے آئے اور اُن سے کہاکہ میں سرحد پار بندوق لانے کیلئے جارہا ہوں۔
اُس وقت ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے انہیں ایسا کرنے سے ہاتھ جوڑ کا منع کیا اور کہا کہ اس سے یہاں تباہی اور بربادی آئے گی، ہماری نوجوان نسل ختم ہوجائے گی، قبرستانوں کے قبرستان بھر جائیں گے اور دریاﺅں میں خون بہے گا لیکن وہ نہیں مانے اور بندوق لائی۔
انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حضرت بل میں بھی اپنی تقریر میں یہاں کے نوجوانوں سے اپیل کی تھی کہ اگر آپ کو فاروق عبداللہ پسند نہیں تو میں چلا جاﺅں گے، لیکن خدارا بندوق مت اُٹھائے، آپ کا مستقبل تباہ ہوگا، کچھ نہیں بدلے گا، لیکن اُس وقت ایسی فضا بنی اور ایسے حالات بنے کہ لوگ اس میں بہہ گئے لیکن آج تک کچھ نہیں بدلا، اُلٹا ہم تباہ اور برباد ہوگئے۔
ان کے مطابق اللہ کا شکر ہے کہ کل جماعت اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ اگر جماعت پر پابندی ہٹائی جائے گی تو وہ انتخابات میں حصہ لیں گے، میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں اور اُمید کرتا ہوں کہ ان پر عائد پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ جتنی جلدی یہ میدان میں اُتریںگے، جتنی جلدی وہ اپنے اُمیدوار اُتاریں گے اُتنا ہی اچھاہے۔ ہم روز اول سے ہی کہتے آئے ہیں کہ بندوق اور پتھراﺅ سے کچھ نہیں بدلے گا، خراب حالات سے کچھ نہیں بدلے گا، کچھ بدلے گا تو ہمیں اپنے ووٹ کا استعمال کرکے اپنا مستقبل بدلنا ہے۔ “
این سی نائب صدر نے عوام سے مخاطب ہوئے ہوئے کہا کہ ” اگر آپ تھوڑا غور کریں گے تو آپ پائیں گے کہ تمام ایجنسیوں، بھاجپا، نئی دلی، ناگپور، اے ٹیم، بی ٹیم، سی ٹیم اور ڈی ٹیم کی تمام تر توجہ اس بارہمولہ نشست پر مرکوز ہے اور سبھی کی مشترکہ کوشش ہے کہ نیشنل کانفرنس کو کس طرح سے کمزور کیا جائے، کس طرح سے جوڑ توڑ کیا جائے، کسی طرح سے ووٹوں کی تقسیم کی جائے، آپ کو ان طاقتوں کو جواب دینا ہوگا، تمام سازشوں کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا ،20مئی کو یہ تمام عناصر کھلے میدان میں ہونگے جہاں آپ انہیں اپنے قیمتی ووٹوں کے ذریعے آسانی سے زیر کرسکتے ہیں۔“
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی کسی ایک شخص، کسی ایک طبقے یا کسی ایک مذہب کی لڑائی نہیں ہم اس پوری قوم کیلئے لڑ رہے ہیں۔ ہم صرف کسی ایک قیدی کو چھڑانے کی بات نہیں کرتے، ہم اُن تمام ہزاروں سے زائد قیدیوں کی رہائی اور وطن واپسی کی بات کریں گے جو باہری جیلوں میں برسوں سے اسیرہیں۔ انشاءاللہ ستمبر میں نیشنل کانفرنس کی حکومت آئی تو اولین فرصت میں ان مقید نوجوانوں کی رہائی کا سامان کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں