0

بارہمولہ :پُرجوش انتخابی مہم ہفتہ کی شام اختتام پذیر تقریباً 18 لاکھ ووٹروں کے ہاتھوں میں22 امیدواروں کی سیاسی قسمت

کل17لاکھ37ہزار865 ووٹر،8لاکھ75ہزار831مرداور8لاکھ62ہزار خواتین رائے دہندگان
تمام انتظامات کو حتمی شکل ، 4اضلاع میں2103 پولنگ بوتھ، 8000سے زائد پولنگ عملہ تعینات: چیف الیکٹورل آفیسر
سری نگر :۸۱ ،مئی:جے کے این ایس : لوک سبھا انتخابات2024کے پانچویں مرحلے میں 20مئی کو بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں ووٹ ڈالے جائیں گے ،جہاں تقریباً18لاکھ ووٹر ،عمرعبداللہ ،سجاد غنی لون اور انجینئر رشیدسمیت 22اُمیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے ۔جموں وکشمیرکے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے کہاہے کہ بارہمولہ لوک سبھا حلقے میں انتخابات کے پُرامن اوراحسن عمل کو یقینی بنانے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق 4اضلاع بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ اور بڈگام میں پھیلے کل18اسمبلی حلقوں پر مشتمل لوک سبھا حلقہ بارہمولہ میں ووٹروں کی کل تعداد17لاکھ37ہزارہے ،جن میں جموں اور ملک کے مختلف شہروں میں مقیم کشمیری تارکین پنڈت 25ہزار ووٹر بھی شامل ہیں ۔26اپریل 2024کو ریٹرننگ آفیسر بارہمولہ کی جانب سے الیکشن نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے بعد بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں انتخابی گہما گہمی شروع ہوئی ،اور پہلے مرحلے میں کل 37اُمیدواروںنے اپنے اپنے کا غذات نامزدگی داخل کئے ،جن میں سے جانچ پڑتال کے دوران 15اُمیدواروں کے پرچہ نامزدگیوں کو مستردیا نامنظور کردیاگیا ۔20مئی کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر 18مئی بروزہفتہ کو شام 6بجے انتخابی مہم اختتام پذیرہوئی اور آخری دن صبح سے شام تک اس حلقے کے مختلف علاقوںمیں تین اہم مدمقابل اُمیدواروں ،عمرعبداللہ ،سجاد غنی لون اور محروس سابق ممبراسمبلی انجینئر رشیدکے فرزندان نے انتخابی جلسوں ،ریلیوں اورروڈشوزکااہتمام کیا ۔20مئی کو 22اُمیدواروں کی سیاسی قسمت EVMمشینوں میں بندہوجائے گی ،اور4جون کو ووٹوں کی گنتی کے بعد شام تک نتائج کااعلان کیاجائے گا۔حکام نے بتایاکہ لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں بارہمولہ حلقے میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پول نے بتایا کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں لوک سبھا انتخابات کے 5ویں مرحلے سے متعلق تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔پانچویں مرحلے میں بارہمولہ، کپوارہ، بانڈی پورہ اور بڈگام سمیت 4اضلاع میں2103 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ آفیسر سمیت4نفری انتخابی عملہ تعینات ہوگا۔ ریزرو سمیت 8000سے زائد پولنگ عملہ ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا۔ چیف الیکٹورل آفیسرنے کہا کہ کپواڑہ اور بارہمولہ کے اضلاع میں 28 بارڈر پولنگ اسٹیشن ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانچویں مرحلے میں بارہمولہ حلقے میں کل17لاکھ37ہزار865 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن میں8لاکھ75ہزار831 مر داور 8لاکھ 62ہزار خواتین ووٹرز اور 34 تیسری صنف کے ووٹرز شامل ہیں۔ پی کے پول نے بتایا کہ تقریباً 17ہزار128 افراد معذور ہیں اور 527 افراد جن کی عمریں 100 سال سے زیادہ ہیں۔انہوںنے مزید کہاکہ ہم ووٹرز کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے سب سے بڑے میلے میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کی ترغیب دیتے ہیں۔اس دوران حکام نے بتایا کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں خواتین کے زیر انتظام 18 پولنگ بوتھ ہوں گے (جنہیں گلابی پولنگ سٹیشن بھی کہا جاتا ہے)، 17 بوتھ خصوصی طور پر معذور افراد اور 18 نوجوانوں کے زیر انتظام ہوں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ ماحول کے بارے میں پیغام پھیلانے کے لیے21 گرین پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔ ان خصوصی پولنگ سٹیشنوں کے پیچھے کا مقصد معاشرے کے بعض طبقات میں بیداری پھیلانا ہے۔ خواتین، خاص طور پر معذور، پہلی بار نوجوان ووٹرز وغیرہ اور انہیں آگے آنے اور ووٹ کا حق استعمال کرنے کی ترغیب دینا۔اس بار 22 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجادغنیلون، سابق راجیہ سبھا ممبر اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی لیڈر میر فیاض، تہاڑجیل میں مقیدسابق ممبر قانون ساز اسمبلی انجینئر رشید، نیشنلسٹ پیپلز فرنٹ کے اُمیدوار اور علیحدگی پسند رہنما نعیم احمدخان کے بھائی منیر احمد خان اور 2 آزاد خواتین امیدوار ثریا نثار اور شفیقہ بیگم شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں