0

جموں وکشمیرکے 5پارلیمانی حلقے:کہیں متوقع،کہیں حیران کن اور کہیں چونکا دینے والے نتائج

NCاورBJPکو2،2سیٹوں پرکامیابی :انجینئر رشیدکی تاریخی جیت
میاں الطاف اورآغارُوح اللہ ،جتندر سنگھ اور جگل کشور بھی کامیاب،عمرعبداللہ ،محبوبہ مفتی اور سجادلون کو ملی ہار
سری نگر :۴،جون:جے کے این ایس : جموں وکشمیرکے پانچ لوک سبھا حلقوں کے نتائج کافی حدتک چونکا دینے والے رہے ،کیونکہ جہاں جیل میں بند انجینئر رشید نے بارہمولہ حلقے سے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ اور پیپلزکا نفرنس کے چیئرمین سجادلون جیسے بااثر لیڈروں کو مات دے دی ،وہیں پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کو اننت ناگ راجوری سیٹ پرنیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر میاں الطاف کے ہاتھوں کراری شکست جھیلنی پڑی ۔سری نگر حلقے سے نیشنل کانفرنس کے اُمیدوار آغا رُوح اللہ نے کامیابی درج کی ۔جموں اور ادھم پور کی دونوں سیٹوں پر گرچہ بھاجپا جیت گئی لیکن پارٹی کا دم خم ٹوٹ گیا ۔جے کے این ایس کے مطابق بارہمولہ لوک سبھا حلقے سے ایک چونکا دینے والا نتیجہ سامنے آیا ،جہاں تہاڑ جیل میں بند سابق ممبر اسمبلی اور عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئررشید کے2فرزندان کی محنت کام کر گئی ۔انجینئررشید نے ووٹوں کے بھاری فرق سے عمر عبداللہ کو ہرادیا جبکہ یہاں سے سجادلون تیسرے نمبرپر رہے ۔انجینئررشید اورعمرعبداللہ کے درمیان ووٹوں کا فرق 2لاکھ سے زیادہ رہا ۔آخری ملنے والی اطلاعات کے مطابق انجینئررشید نے 4لاکھ 54ہزار950ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ عمرعبداللہ کو2لاکھ 54ہزار720ووٹ ملے تھے اور سجادلون کے حاصل کردہ ووٹوںکی تعدادایک لاکھ 62ہزار546تھی ۔ابھی ووٹ شماری کا عمل جاری تھا،اور حتمی نتیجے کا اعلان ہوابھی باقی تھا۔تازہ اطلاعات کے مطابق انجینئررشید نے تقریباً5لاکھ ووٹ لیکرنزدیک ترین حریف عمرعبداللہ کو2لاکھ3ہزار540ووٹوں کے فرق سے ہرادیا۔اُدھر سری نگرکی سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے اُمیدوار آغا روح اللہ کی جیت یقینی ہے کیونکہ ووٹوںکی گنتی کے 19ویں راﺅنڈ تک آغاروح اللہ کو کل 3لاکھ49ہزار888ووٹ ملے تھے جبکہ اُن کی قریبی حریف پی ڈی پی کے اُمیدوار وحید الرحمان پرہ نے ایک لاکھ65ہزار954ووٹ حاصل کئے تھے اور تیسرے نمبر پرموجود اپنی پارٹی کے اُمیدوار محمد اشرف میر کوکل 64ہزار675ووٹ ملے تھے ۔اُدھر اننت ناگ راجوری سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے لیڈر میاں الطاف کو آخری اطلاعات ملنے تک تقریباً5لاکھ سے زیادہ ووٹ ملے تھے اوراُن کے قریبی مدمقابل اُمیدوار محبوبہ مفتی کو 2لاکھ 79ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے تھے اور اپنی پارٹی کے اُمیدوار ظفرمنہا س نے کل ایک لاکھ41ہزار سے زیادہ ووٹ لئے تھے ۔تازہ اطلاع کے مطابق میاں الطاف اس نشست سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں ۔دریں اثناءجموں خطے کی دونوں نشستوں جموں اور اودھم پور کو بی جے پی نے پھر جیت لیا ہے تاہم پارٹی کے دونوں اُمیدواروں جگل کشور شرما اور ڈاکٹر جتندرسنگھ کو سال2019میں ملے ووٹوں سے اسبار کم ووٹ حاصل ہوئے ۔بی جے پی اور کانگریس کے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کے درمیان جموں سیٹ پر سخت مقابلہ ابھی تک دیکھنے کو ملا۔ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں جموں پارلیمانی نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار جگل کشور شرما نے 3 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کانگریس امیدوار رمن بھلا کو شکست دی تھی۔ اس بار بھی یہی2 امیدوار ایک دوسرے کے مقابلے میں ہیں تاہم اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی کا گڑھ سمجھا جانے والا علاقہ، پارٹی کیلئے ٹیڑھی کھیر ثابت ہواہے کیونکہ کانگریس امیدوار رمن بھلا نے بی جے پی امیدوار کو سخت ٹکر دی۔ جموں خطہ کی ہی دوسری پارلیمانی نشست کٹھوعہ ادھم پور میں بھی کانگریس امیدوار چودھری لال سنگھ اور مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے درمیان کانٹے کی ٹکررہی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فی الحال ڈاکٹر جتیندر سنگھ 4لاکھ 51 ہزار ووٹ لیکر سرفہرست تھے جبکہ انکے قریبی مدمقابل چودھری لال سنگھ نے 3 لاکھ 53 ہزار ووٹ حاصل کئےتھے ۔ کانگریس امیدوار کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کرنا عوامی رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔جموں کشمیر کی 5 لوک سبھا سیٹوں کے لیے100 امیدوار میدان میں تھے۔ پانچوں نشستوں کے لیے اہم امیدواروں میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، سجاد غنی لون اور انجینئر رشید، جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں