0

جموں کشمیر کےلئے2024 ابتک کا سب سے پر امن ترین سال،صرف16واقعات

ملی ٹنسی سرگرمیوں اورواقعات میںنمایاں کمی واقع
2000سے2024تک تشددکے11980واقعات،22261جانیں تلف
4930 عام شہری ، 3590 سیکورٹی فورسز کے اہلکار 13321ملی ٹنٹ شامل :پولیس
سری نگر :یکم جون:جے کے این ایس : جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے مشتہر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 خطے میں گزشتہ24سالوں میںابتک کا پر امن ترین سال ثابت ہو رہا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق پولیس اعدادوشمارمیں بتایاگیا ہے کہ رواں سال جموں وکشمیرمیں ملی ٹنسی سے متعلق 16واقعات میں سے صرف20 ہلاکتیں رونما ہوئی ہیں۔ جنوری 2024 میں ایک ملی ٹنسی واقعے میں ایک ملی ٹنٹ ہلاک ہو گیا۔ فروری 2024میں2 شہری ہلاکتوں کے ساتھ2عسکری واقعات رونما ہوئے۔ مارچ 2024میں بھی فروری کی طرح ایک واقعہ پیش آیااور2 شہریوں کی موت واقع ہوئی۔اپریل 2024میں تشدد میں اضافہ ہوا، کل7 واقعات میں8ہلاکتیں ہوئیں جن میں3 شہری اور5ملی ٹنٹ شامل تھے۔ مئی2024 میں 5 واقعات رونما ہوئے جن میں 7 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک شہری، ایک سیکورٹی فورس اہلکار اور 5 ملی ٹنٹ شامل تھے۔ جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مئی 2024 تک، کل 20 ہلاکتیں ہوئیں جن میں8 شہری، ایک سیکورٹی فورس کا جوان اور 11ملی ٹنٹ شامل تھے۔ پولیس حکا م کے مطابق گزشتہ 24برسوں کے مقابلے میں سال2024ابتک کا پُرامن سال رہا ہے۔ایک نیوز رپورٹ میں شائع پولیس کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال2000 میں ملی ٹنسی کے 1385 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں641 شہری ہلاک، 441 سیکورٹی فورسز اہلکار، 1708ملی ٹنٹ ہلاک ہوئے اور کل 2799 ہلاکتیں پیش آئیں۔سال 2001 میں واقعات کی تعداد بڑھ کر 2084 تک پہنچ گئی، جن میں 1024 عام شہری، 628 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 2345ملی ٹنٹ مار گئے۔سال2001میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 4011 ہوگئی۔ اس کے بعد 2002 میں1642 واقعات میں کمی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں837 عام شہری، 447 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 1758ملی ٹنٹ ہلاک ہوئے،اور کل3098 ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2003 میں 1427 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں563 شہری، 319 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 1504ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل 2507 ہلاکتیں ہوئیں۔ سال2004 میں 1061 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں 437 عام شہری، 318 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 962ملی ٹنٹ مارے گئے، اور کل1789 ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2005 میں یہ واقعات کم ہو کر 1004 رہ گئے، جن میں 454 عام شہری، 220 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 987ملی ٹنٹ مارے گئے اورہلاکتوں کی کل تعداد 1717ریکارڈ کی گئی ۔ سال 2006میں694 واقعات ہوئے جس کے نتیجے میں 256 شہری، 172سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 607ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل 1125ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2007 میں427 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں127 عام شہری،119 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 498ملی ٹنٹ مارے گئے اور کل744 ہلاکتیں ہوئیں۔سال2008 میں261 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں71 شہری،85 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 382ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل 538ہلاکتیں ہوئیں۔سال2009 میں 208 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں53 عام شہری، 73 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 247ملی ٹنٹ مارے گئے،اورہلاکتوںکی مجموعی تعداد373 ہوگئی۔ سال 2010 میں 189 واقعات ہوئے جن میں 34 عام شہری،69 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 258ملی ٹنٹ مارے گئے اور کل361 ہلاکتیں ہوئیں۔سال2011 میں119 واقعات ریکارڈ کیے گئے، جن کے نتیجے میں33 عام شہری، 31 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 117ملی ٹنٹ مارے گئے، اورمجموعی طور پر181 ہلاکتیں ہوئیں۔ سال2012 میں 70 واقعات کے ساتھ مزید کمی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں 19 شہری، 18 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 82ملی ٹنٹ مارے گئے، کل 121 ہلاکتیں ہوئیں۔سال2013 میں 84 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں 19 شہری، 53 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 100ملی ٹنٹ مار گئے،اور کل 171ہلاکتیں ہوئیں۔2014 میں91 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں28 عام شہری، 47 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 114ملی ٹنٹ مارے گئے۔ مجموعی طور پر 189 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔سال 2015میں 86 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں19 شہری ہلاک، 41 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 115ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل175 ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2016 میں112 واقعات رونما ہوئے،جن کے نتیجے میں14 شہری، 88 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 165ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل 267ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2017 میں 163 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں54 شہری، 83 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 220ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل357 ہلاکتیں ہوئیں۔ سال2018 میں 206 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں86 عام شہری، 95 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 271ملی ٹنٹ پسند مارے گئے،اور کل452 ہلاکتیں ہوئیں۔سال2019 میں 135 واقعات رونما ہوئے، جن کے نتیجے میں42 شہری ہلاک، 78 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 163ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل283 ہلاکتیں ہوئیں۔ سال 2020 میں 140 واقعات ریکارڈ کیے گئے، جن میں 33 شہری، 56 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 232ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل321 ہلاکتیں ہوئیں۔سال 2021 میں 153 واقعات ہوئے، جن کے نتیجے میں 36 شہری ہلاک ہوئے، سیکورٹی فورسز کے 45 اہلکار اور 193ملی ٹنٹ مارے گئے،اورہلاکتوں کی مجموعی تعداد 274رہی۔ سال2022 میں 151 واقعات ہوئے، جن میں 30 عام شہری، 30 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 193 ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل 253ہلاکتیں ہوئیں۔سال2023 میں72 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں12 شہری ہلاک، 33 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 87ملی ٹنٹ مارے گئے،اور کل134 ہلاکتیں ہوئیں۔سال2024 میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق16 واقعات ہوئے، جن کے نتیجے میں8 شہری ہلاک، ایک سیکورٹی فورسز اہلکار اور 11ملی ٹنٹ مارے گئے،اور ہلاکتوںکی مجموعی طور پر20ہے۔جموں کشمیر پولیس کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق6 مارچ 2000 سے 2024 تک ملی ٹنسی کے کل11ہزار980 واقعات رونما ہوئے جن میں4930 عام شہری ، 3590 سیکورٹی فورسز کے اہلکار 13321ملی ٹنٹ مارے گئے اور420نامعلوم افراد سمیت کل22ہزار261 ہلاکتیں ہوئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں