0

سری نگر کشتی الٹنے کا واقعہ: دو کمسن بھائیوں کی لاشیں گھر پہنچائی گئیں، ماں لاپتہ، گنڈ تل میں قیامت صغریٰ بپا

سری نگر،16اپریل(یو این آئی)سری نگر کے بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح کشتی الٹنے سے متعدد افراد کے ڈوبنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
عین شاہدین کا کہنا ہے کہ کشتی میں ایک درجن کے قریب طلبا سمیت 20افراد سوار تھے جن میں سے کشتی بان ، خاتون سمیت تین افراد کسی طرح دریا کے کنارے پہنچنے میں کامیاب ہوئے ۔
اطلاعات کے مطابق سری نگر کے بٹوارہ گنڈ تل علاقے میں منگل کی صبح سات بجکر 30منٹ پر اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب کشتی ڈوبنے سے متعدد افراد غرقآب ہوئے۔
عین شاہدین نے بتایا کہ صبح سات بجکر 30منٹ پر گنڈ تل کے مقام پر ایک کشتی جس میں ایک درجن کے قریب طلبا ،مزدور اور دیگر افراد شامل تھے اچانک پانی میں الٹ گئی جس وجہ سے کشتی میں سوار سبھی افراد ڈوب گئے۔
انہوں نے بتایا کہ کشتی بان، خاتون سمیت تین افراد کسی طرح دریائے جہلم کے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تاہم کشتی میں سوار دیگر افراد کو پانی کے تیز بہاو نے بہا کر لیا۔
عین شاہدین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ کشتی میں لگ بھگ 20سے 25افراد سوار تھے جن میں 8سے 12طلبا، مزدور اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح ساڑھے سات بجے واقع پیش آنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ سے وابستہ آفیسران اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں دس بجے جائے موقع پر پہنچے۔
سٹی رپورٹر نے بتایا کہ پانی میں غرقآب ہوئے سات افراد کو فوری طورپر صدر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے دو بھائیوں سمیت چار کو مردہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ گیارہ بجے کے قریب دو بھائیوں کی لاشیں آبائی علاقے پہنچائی گئی تاہم ان کی ماں بھی پانی میں غرقآب ہوئی اور ابھی تک اس کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اس واقعے کے بعد پوری وادی میں ماتم کی لہر دوڑ گئی ہے ، دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگ ریسکیو آپریشن میں جٹ گئے ہیں تاہم موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی خطرے کے نشان کو چھو گیا ہے جس وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو بھی دقتیں پیش آرہی ہیں۔
دریں اثنا صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری، آئی جی کشمیر وی کے بردی ، ایس ایس پی سری نگراور ضلعی ترقیاتی کمشنر کشمیر ڈاکٹربلال ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں