0

لداخ: انٹرنیٹ پر پابندیوں کے بیچ پشمینہ مارچ منسوخ

سری نگر، 6 اپریل (یو این آئی) ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے 7 اپریل کو ہونے والے پشمینہ مارچ یعنی چین سرحد کی طرف مارچ کو منسوخ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘پشمینہ مارچ’ نے شروع ہونے سے قبل ہی اپنا مقصد حاصل کیا۔
لیہہ کی اعلیٰ تنظیم، جو کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے ساتھ خصوصی درجے کے لئے لڑ رہی ہے، نے چین سرحد کے متصل چانگ تھانگ تک پشمینہ مارچ کا اعلان کیا تھا تاکہ خانہ بدوشوں کے مسائل کو اجاگر کیا جاسکے جن کی زمین پر مبینہ طور پر چین در اندازی کر رہا ہے۔
بتادیں کہ مجوزہ مارچ کے تناظر میں حکام نے 7 اپریل کو سی آر پی سی سیکشن 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کئے ہیں جس میں ریلیوں پر پابندی اور انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کی گئی ہے۔
ونگ چک نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘ لداخ کے لوگ گذشتہ 32 برسوں سے احتجاج میں روزے رکھ رہے ہیں اور احتجاج پر امن طریقے سے کیا جا رہا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘پشمینی مارچ کا مقصد چنگپا خانہ بدوش قبائل کی حالت زار کو اجاگر کرنا تھا جو شمال میں چینی مداخلت اور جنوب میں اپنے کارپوریٹوں کی وجہ سے ہزاروں مربع کلو میٹر اپنی زمین کھو رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ، انٹرنیٹ پر بندش اور نقل و حمل پر پابندیوں کی وجہ سے مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی یہ اپنا مقصد پورا کر چکا ہے’۔
موصوف ماحولیاتی کارکن نے کہا: ‘ایسی صورتحال میں حالات خراب ہونے کے امکانات تھے جس پر بعد میں اس پُر امن تحریک پر ملک دشمن تحریک کا لیبل لگ سکتا تھا’۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں اب پوری قوم اپنے چراگاہوں کے بارے میں حقیقت سے آگاہ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاہم ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں